نہ کوئی خواب نہ سہیلی تھی

  • Work-from-home

Amreen

VIP
May 16, 2010
10,028
4,265
1,313
India
نہ کوئی خواب نہ سہیلی تھی
اس محبت میں میں اکیلی تھی

عشق میں تم کہاں کے سچے تھے
جو اذیت تھی ہم نے جھیلی تھی

یاد اب کچھ نہیں رہا لیکن
اک دریا تھا یا حویلی تھی

جس نے الجھا کے رکھ دیا دل کو
وہ محبت تھی یا پہیلی تھی

میں ذرا سی بھی کم وفا کرتی
تم نے تو میری جان لے لی تھی

وقت کے سانپ کھا گئے اُس کو
میرے آنگن میں اک چنبیلی تھی

اس شب غم میں کس کو بتلائوں
کتنی روشن میری ہتھیلی تھی



 
Top