نہ کوئی خواب نہ سہیلی تھی
اس محبت میں میں اکیلی تھی
عشق میں تم کہاں کے سچے تھے
جو اذیت تھی ہم نے جھیلی تھی
یاد اب کچھ نہیں رہا لیکن
اک دریا تھا یا حویلی تھی
جس نے الجھا کے رکھ دیا دل کو
وہ محبت تھی یا پہیلی تھی
میں ذرا سی بھی کم وفا کرتی
تم نے تو میری جان لے لی تھی
وقت کے سانپ کھا گئے اُس کو
میرے آنگن میں اک چنبیلی تھی
اس شب غم میں کس کو بتلائوں
کتنی روشن میری ہتھیلی تھی
اس محبت میں میں اکیلی تھی
عشق میں تم کہاں کے سچے تھے
جو اذیت تھی ہم نے جھیلی تھی
یاد اب کچھ نہیں رہا لیکن
اک دریا تھا یا حویلی تھی
جس نے الجھا کے رکھ دیا دل کو
وہ محبت تھی یا پہیلی تھی
میں ذرا سی بھی کم وفا کرتی
تم نے تو میری جان لے لی تھی
وقت کے سانپ کھا گئے اُس کو
میرے آنگن میں اک چنبیلی تھی
اس شب غم میں کس کو بتلائوں
کتنی روشن میری ہتھیلی تھی