لشکر میں خراساں کے عجب چاند تھا ابھرا

  • Work-from-home

AnadiL

••●∂ιѕαѕтєя●••
VIP
Nov 24, 2012
72,933
23,237
1,313
یمنی قبا کو اوڑھ کے قحطان کا باسی

لشکر میں خراساں کے عجب چاند تھا ابھرا

حق کا علم وہ قبلئہ اولی میں گاڑھنے

اسلام کا جھنڈا لیئے آیا تھا اسامہ


سلطانیت کے تاج میں فقیری کی چمک تھی

انسانیت کے روپ میں فرشتوں کی صفت تھی

سنت کی پیروی میں صحابہ کی جھلک تھی

اللہ نے اپنے نور سے سجایا تھا اسامہ


عالم کفر کی اینٹ سے اینٹیں بجا گیا

امریکا کی راتوں کی جو نیندیں اڑا گیا

پڑتا تھا میلوں دور سے کفر پہ جسکا رعب

طاغوت کو بس نام ہی کافی تھا اسامہ


وہ راہِ حق کا راہی تھا شہید ہوگیا

جہاد کا دنیا میں سچا بیج بوگیا

گلشن میں اسکے اب کے بہاراں ہی آئے گی

ہر نوجواں کہے گا ہوں میں ابن اسامہ


تھی جسکو اپنے رب سے شہادت کی تمناء

اسلام کے گلشن کو اپنا خون دے گیا

آنکھوں میں جسکے نور ہدایت تھا چمکتا

اللہ کے دین کے چاند کا ہالہ تھا اسامہ


ہے آنکھ نم پر دل پہ سکینت سی ہے طاری

کہ آج اسامہ صاحبِ حیات ہوگیا

حبِ یزداں کا ِاک استعارہ تھا وہ

اور داستاں بننے کو ہی آیا تھا اسامہ


جنت میں ہوئی گونج ابنِ محمد آگیا

خود چل کے محمد نے گلے سے لگالیا

صدیق و صالحین و شہداء کے سنگ سنگ

اخروی محل کو لوٹنے آیا تھا اسامہ


کرتی ہوں دعا رب سے کہ الفاظ یہ میرے

اللہ کرے یوں ہی حقیقت بھی بنے ہوں

آخر میں دعا ہے کہ دعا ہوں میری مقبول

رہے عرش کی قندیل میں امت کا اسامہ
 
Top