کل ایک شوریدہ خواب گاہ نبی پہ رو رو کے کہہ رہا تھا
!کہ مصر و ہندوستان کے مسلم بنائے ملّت مٹا رہے ہیں
یہ زائرانِ حریمِ مغرب ہزار رہبر بنیں ہمارے
!ہمیں بھلا ان سے واسطہ کیا جو تجھ سے نا آشنا رہے ہیں
!غضب ہیں یہ”مرشدانِ خودبیں” خدا تری قوم کو بچائے
بگاڑ کر تیرے مسلموں کو یہ اپنی عزّت بنارہے ہیں
سُنے گا اقبال کون ان کو یہ انجمن ہی بدل کئی ہے
نئے زمانے میں آپ ہم کو پُرانی باتیں سنا رہے ہیں
!کہ مصر و ہندوستان کے مسلم بنائے ملّت مٹا رہے ہیں
یہ زائرانِ حریمِ مغرب ہزار رہبر بنیں ہمارے
!ہمیں بھلا ان سے واسطہ کیا جو تجھ سے نا آشنا رہے ہیں
!غضب ہیں یہ”مرشدانِ خودبیں” خدا تری قوم کو بچائے
بگاڑ کر تیرے مسلموں کو یہ اپنی عزّت بنارہے ہیں
سُنے گا اقبال کون ان کو یہ انجمن ہی بدل کئی ہے
نئے زمانے میں آپ ہم کو پُرانی باتیں سنا رہے ہیں