آج قرآن پاک کی تلاوت کے دوران جب میں نے یہ آیت پڑھی تو جیسے دماغ ماوف ہو کر رہ گیا- میں نے بار بار آیت پڑھی اور اس کے مطلب پر سوچتا رہا تو مجھےلگا کہ یہ ایت کریمہ آج کے دور کے لئے کتنی سچائی بیان کر رہی ھے- اور کُھلی اور روزِ روشن کی طرح واضح ھے-
جب انسان گناہوں کی دلدل میں پھنستا جاتا ھے اور اپنے رب کریم کو بھول جاتا ھے تو قران پاک میں بار بار مختلف عذاب کی وعید سُنائی گئی ھےلیکن ھم قران پاک کی باتوں پر سوچنا تو درکنار، پڑھنا بھی عموماّ چھوڑ گئے ھیں-
جب معاشرہ اجتماعی طور پر حرام کاموں اور شِرک میں پڑھ جاتا ھے تو اب ذرا اس ایت کریمہ پر سوچیئے: یار رہے کہ پیسوں سے بے تحاشہ محبت بھی شرک ھے-
قُلْ هُوَ الْقَادِرُ عَلَىٰ أَنْ يَبْعَثَ عَلَيْكُمْ عَذَابًا مِنْ فَوْقِكُمْ أَوْ مِنْ تَحْتِ أَرْجُلِكُمْ أَوْ يَلْبِسَكُمْ شِيَعًا وَيُذِيقَ بَعْضَكُمْ بَأْسَ بَعْضٍ ۗ انْظُرْ كَيْفَ نُصَرِّفُ الْآيَاتِ لَعَلَّهُمْ يَفْقَهُونَ -
کہہ دو کہ وہ (اس پر بھی) قدرت رکھتا ہے کہ تم پر اوپر کی طرف سے یا تمہارے پاؤں کے نیچے سے عذاب بھیجے یا تمہیں فرقہ فرقہ کردے اور ایک کو دوسرے (سے لڑا کر آپس) کی لڑائی کا مزہ چکھادے۔ دیکھو ہم اپنی آیتوں کو کس کس طرح بیان کرتے ہیں تاکہ یہ لوگ سمجھیں -
آج ھمارے ملک میں کیا یہ حالات نہیں؟؟ کر سکتا ھے کوئی انکار اِس سے؟؟
یہی ھمارے اعمال کی سزا ھے اور اگر ھم اب بھی نہ سُدھرے تو نام و نشان بھی مِٹ جایئگا کہ یہی قران کا فیصلہ ھے-
اور اگر اپنے اللہ سے رجوع کرکے توبہ گار ہوں گے تو اللہ کے انعامات کا بھی وعدہ بلکل برحق ھے-
جب انسان گناہوں کی دلدل میں پھنستا جاتا ھے اور اپنے رب کریم کو بھول جاتا ھے تو قران پاک میں بار بار مختلف عذاب کی وعید سُنائی گئی ھےلیکن ھم قران پاک کی باتوں پر سوچنا تو درکنار، پڑھنا بھی عموماّ چھوڑ گئے ھیں-
جب معاشرہ اجتماعی طور پر حرام کاموں اور شِرک میں پڑھ جاتا ھے تو اب ذرا اس ایت کریمہ پر سوچیئے: یار رہے کہ پیسوں سے بے تحاشہ محبت بھی شرک ھے-
قُلْ هُوَ الْقَادِرُ عَلَىٰ أَنْ يَبْعَثَ عَلَيْكُمْ عَذَابًا مِنْ فَوْقِكُمْ أَوْ مِنْ تَحْتِ أَرْجُلِكُمْ أَوْ يَلْبِسَكُمْ شِيَعًا وَيُذِيقَ بَعْضَكُمْ بَأْسَ بَعْضٍ ۗ انْظُرْ كَيْفَ نُصَرِّفُ الْآيَاتِ لَعَلَّهُمْ يَفْقَهُونَ -
کہہ دو کہ وہ (اس پر بھی) قدرت رکھتا ہے کہ تم پر اوپر کی طرف سے یا تمہارے پاؤں کے نیچے سے عذاب بھیجے یا تمہیں فرقہ فرقہ کردے اور ایک کو دوسرے (سے لڑا کر آپس) کی لڑائی کا مزہ چکھادے۔ دیکھو ہم اپنی آیتوں کو کس کس طرح بیان کرتے ہیں تاکہ یہ لوگ سمجھیں -
آج ھمارے ملک میں کیا یہ حالات نہیں؟؟ کر سکتا ھے کوئی انکار اِس سے؟؟
یہی ھمارے اعمال کی سزا ھے اور اگر ھم اب بھی نہ سُدھرے تو نام و نشان بھی مِٹ جایئگا کہ یہی قران کا فیصلہ ھے-
اور اگر اپنے اللہ سے رجوع کرکے توبہ گار ہوں گے تو اللہ کے انعامات کا بھی وعدہ بلکل برحق ھے-