خواتین کی وہ ایجادات جنہوں نے دنیا بدل دی

  • Work-from-home

Untamed-Heart

❤HEART❤
Hot Shot
Sep 21, 2015
23,621
7,455
1,113
ٹیبتھا بیبٹ
آپ نے لکڑی کاٹنے والا گول آرا تو دیکھا ہی ہوگا کیا آپ کو پتا ہے کہ یہ 1810ء میں ٹیبتھا بیبٹ نے ایجاد کیا۔ ہوا کچھ یوں کہ ایک دن وہ دو آدمیوں کو درخت کاٹتے ہوئے دیکھ رہی تھی کہ وہ آرے سے درخت کاٹ رہے ہیں۔ اس کو خیال آیا کہ اس طرح قوت بھی زیادہ لگتی ہے اور کام بھی مشکل سے ہوتا ہے چنانچہ اس نے دماغ لڑایا اور سیدھے آرے کو گھمانے والے پہیے سے اس طرح جوڑ دیاکہ ایک آدمی بھی اس کو استعمال کر سکتا تھا۔ آج اس آرے کی جدید فارم پوری دنیا میں استعمال ہوتی ہے۔

ایڈمرل ڈاکٹر گریس مری ہوپر

گریس نے 1934 ء میں میتھ میں پی ایچ ڈی کرنے کے بعد 1943 ء میں نیوی میں شمولیت اختیار کی۔ ہاورڈ یونیورسٹی میں اس کی پہلی تعیناتی ہوئی‘ اس دوران اس نے دنیا کی تاریخ بدلنے کی ٹھان لی ‘ اس نے پہلی باربڑے پیمانے پر کام کرنے والے آئی بی ایم 150 ہاورڈ ماک 1 کمپیوٹر کی بنیاد رکھی۔500 سے زائد صفحات پر مشتمل کمپیوٹر استعمال کرنے کی ہدایات لکھیں جس میں کمپیوٹر کے بنیادی آپریشنز درج تھے۔ اس نے کمپائلر بھی بنایا جو انگریزی زبان میں لکھے کوڈ کو کمپیوٹر کوڈ میں تبدیل کرتا تھا‘ اس کے ساتھ ساتھ کمپیوٹر میں آنے والے پرابلمز کو “بگ”کا نام بھی دیا۔ پہلی کمپیوٹر زبان ‘سی و بی یل’ کی شریک پروگرامر بھی یہی خاتون تھیں۔

ڈاکٹر ماریہ ٹیلکس
ماریہ ٹیلکس ہنگری میں پیدا ہوئیں اور اس کے بعد 1925ء میں امریکہ میں سکونت اختیار کی۔ ایم آئی ٹی کے شمسی توانائی ریسرچ پراجیکٹ پر کام کرنے کے دوران اس کی ملاقات خواتین معماروں اور مورتی کاروں کی ٹیم سے ہوئی ۔ اس ٹیم نے ڈاکٹر ماریہ سے گزارش کی کہ وہ گھریلو استعمال کے لئے سولر ہیٹنگ سسٹم پراجیکٹ میں ان کا ساتھ دیں۔ ڈاکٹر ماریہ نے جو سسٹم بنایا وہ پوری کمیونٹی کے لئے کافی تھااور سارے علاقے کو بغیر کسی تعطل کے حرارت مہیا کر سکتا تھا۔



آج کل آفسز میں جو ہیٹنگ سسٹم استعمال کیا جاتا ہے اس کا بنیادی آئیڈیا بھی ڈاکٹر ماریہ ٹیلکس ہی نے دیا تھا۔

میری بیٹرس ڈیوڈسن کینر
واش رومز میں استعمال ہونے والے ٹائلٹ رول ہولڈر1982ء میں میری بیٹرس نے ایجاد دکیا اور آج یہ قریباًہر گھر اور ہر آفس کا لازمی حصہ ہے۔

مارگریٹ نائٹ
ابتدائی طور پر جب پیپر بیگ کا استعمال شروع ہوا تویہ لفافے کی طرح ہوتے تھے اور ان کا استعمال بھی اتنا زیادہ نہیں تھا مگر 1870ء میں مارگریٹ نے ایک ایسی مشین ایجاد کی جو پیپر کو کاٹنے‘ فولڈ کرنے اور اسکے بعد اس کو گلوکے ساتھ چسپاں بھی کرتی تھی۔ جب وہ اس مشین کے پروٹو ٹائپ (نمونے) پر کام کر رہی تھی تو اسے پتہ چلا کہ ایک شخص چارلس عنان نے اس کا ڈیزائن چوری کر لیا اور اس نے مشین بنا لی ہے۔ مارگریٹ نے اس کے خلاف مقدمہ دائر کر ادیا مگر چارلس کا یہ کہنا تھا کہ اس طرح کی پیچیدہ مشین کسی صورت میں مارگریٹ ٹائن کی ایجاد نہیں۔ تاہم مقدمہ چلا اور1871ء میں مارگریٹ مقدمہ جیتنے میں کامیاب ہوگئی کیونکہ اس کے پاس مشین کے نوٹس اور ابتدائی سکیچز موجود تھے۔ اس طرح یہ ایجاد اس کے نام ہوئی ۔ مارگریٹ 12سال کی عمر میں سٹاپ موشن ڈیوائس ایجاد کر چکی تھی جو انڈسٹری میں مشینوں کو فوراً روکنے کی صلاحیت رکھتی تھی ۔اس ذہین ترین خاتون نے اپنی زندگی میں 20سے زائد ایجادات اپنے نام کیں۔

بیتھی نسمتھ گراہم
1950ء میں امریکہ میں الیکٹرک ٹائپ رائٹر کا استعمال شروع ہوا تو بیتھی نسمتھ ٹیکسز بنک اور ٹرسٹ کے چیئرمین کی سیکرٹری تھی۔ ٹائپ رائٹر پر کام کرتے ہوئے اگر پورے صفحے میں ایک بھی لفظ غلط ہو جاتا تو پورا صفحہ دوبارہ ٹائپ کرنا پڑتا تھا جو کام اور ٹائم دونوں کا زیاں تھا ۔ ایک دن بیتھی نے دیکھا کہ پرنٹرز جب پرنٹ کرتے ہیں تو غلطی ہونے کی صورت میں ایک دوسرا کوڈ لگا دیتے ہیں جس سے غلطی ختم ہو جاتی ہے۔ اس نے اسی طریقہ کار کو آزمانے کا سوچا اور پانی ملا پینٹ ڈائی کے ساتھ استعمال کیا جس سے غلطی مٹ گئی۔ اس کی پراڈکٹ اتنی کامیاب ہوئی کہ اسے کمپنی سے نکال دیا گیا کیونکہ وہ اپنی پراڈکٹ “مسٹیک اوٹ”کی تشہیر پر زیادہ وقت صرف کر دیتی تھی جسکی وجہ سے آفس کے کام میں حرج ہوتا تھا۔ بے روزگاری کے دوران اس نے اپنی پراڈکٹ کو مزید بہتر بنایا اور اس کو ایک دفعہ پھر تبدیل کر کے لیکویڈ پیپر رکھا اور 1958ء میں اس کو اپنے نام کروا لیا۔ آج یہ پراڈکٹ قریباًپوری دنیا میں استعمال ہوتی ہے۔

ایلس ایچ پارکر
ایلس کی ایجاد سرد علاقوں میں رہنے والے افراد کے لئے کسی نعمت سے کم نہیں ۔ ایلس نے ایسا ہیٹنگ سسٹم بنایا جو کہ گیس سے چلتا تھا اور عمارت کے تمام کمروں میں یکساں گرمائش پہنچانے میں اپنا ثانی نہیں رکھتا ۔ اس نے 1919ء میں یہ سسٹم بنایا اوراسے اپنے نام کروا لیا ۔

اینا کونیلی
1897ء میں آگ لگنے کی صورت میں بیرونی سیڑھیوں کوراہ فرار کے طور پر استعما ل کرنے کا طریقہ اینا کونیلی نے ایجاد کیا۔ 1900ء میں کونیلی کے ماڈل کو پورے امریکا میں عمارت بنانے کے لئے لازمی قرار دیا گیااور آج بھی اگر آگ سے بچنے کا یہ ڈیزائن نہ بنایا جائے تو عمارت پاس نہیں کی جاتی۔ یہ ڈیزائن پوری دنیا میں رائج ہے اور عمارت کے لازمی حصے کے طور پر بنایا جاتا ہے۔

جوزفین کوکرین
جوزفین ایک امیر گھرانے میں پیدا ہوئی مگر برتنوں کا ٹوٹنا اس کیلئے کسی مسئلے سے کم نہیں تھاکیونکہ اس کے گھر میں ہونے والی پارٹیز میں چینی کے برتن استعمال ہوتے تھے جس کی وجہ سے جب بھی برتن ٹوٹتا تھا اسے نیا سیٹ خریدنا پڑتا تھا‘ اس پریشانی کو دور کرنے کیلئے اس نے ڈش واشر ایجاد کیا‘ یہ ایک بڑا سا ٹنک تھا جس میں پانی قوت سے پھینکا جاتا تو اس سے برتن صاف ہو جاتے تھے۔ جوزفین نے 1886ء میں یہ ایجاد اپنے نام کروائی مگر اس ایجاد کو پروموٹ کرنا ایک مشکل کام تھا ۔ ابتدائی طور پر یہ ڈش واشرصرف ہوٹلز میں استعمال ہونا شروع ہوا مگر وقت کے ساتھ ساتھ یہ گھریلو استعمال میں بھی آ گیا ۔

سٹیفنی کولک
بلٹ پروف جیکٹ کے لئے استعمال ہونیوالا میٹریل سٹیفنی کولک نے ایجاد کیا جسے کیولار کے نام سے جانا جاتا ہے۔ سٹیفنی نے اپنی زندگی کا طویل عرصہ ایک ایسا میٹریل بنانے پر صرف کیا جو فائبر کا بنا ہو مگر وہ کپڑے سے زیادہ مضبوط ہو۔ 1963ء میں سٹیفنی کو یہ کامیابی نصیب ہوئی اور اس کے ساتھی کارکنوں کا یہ خیال تھا کہ یہ ان کی ٹیسٹنگ مشینوں کو ہی خراب کر دے گا۔ اب یہ میٹریل بلٹ پروف جیکٹ کے علاوہ‘ جھولا پل کی کیبلز بنانے‘ ہیلمنٹ‘ بریک پیڈ اور کیمپنگ گیئر میں بھی استعمال کیاجاتاہے۔

میری اینڈرسن
1900ء میں میری اینڈرسن نیویارک میں سیر کی غرض سے آئی تواس وقت سردیوں کا موسم تھا۔ اس وقت نیویارک میں بہت کم لوگوں کے پاس گاڑیاں ہوتی تھیں مگراس نے دیکھا کہ جتنی بھی گاڑیاں تھیں ان کے ڈرائیورز کو کچھ دیر بعد اتر کر گاڑی کی ونڈ شیلڈ سے بارش کا پانی یا برف ہٹانا پڑتی ہے۔ اس نے دیکھا کہ یہ ایک مسئلہ ہے جس کا حل ضرور ہونا چاہئے‘وہ اپنے گھر الباما گئی ‘ اس نے ایک وائپر بنایا ‘ اس کے ساتھ ایک ہینڈل لگا یااور اسے گاڑی کی سکرین کے ساتھ فٹ کر دیا۔ یہ ہینڈل گاڑی کے اندر سے آپریٹ ہوتا تھا اورجب اس ہینڈل کو ہلایا جاتا تھاتو اس سے گاڑی کی ونڈ سکرین صاف ہو جاتی تھی۔ اس نے اس ایجاد کو 1903ء میں اپنے نام کروایااور محض دس سال میں یہ ہر گاڑی کا لازمی حصہ بن گیا۔
10-incredible-things-you-might-not-know-were-invented-by-women.jpg
 
  • Like
Reactions: RedRose64
Top