محبت کتنی مشکل ہے
جو ہم پہ اس طرح برہم وہ نور ہوتا ہے
کیا اس طرح بھی کسی پر حضور ہوتا ہے
تمہارے حسن کی تابش کیا گل کھلاتی ہے
کہ جو بھی دیکھے دیوانہ ضرور ہوتا ہے
ستم ہیں جور ہیں ظلم وجفا کے افسانے
بتا کہ ہم سے بھلا کب قصور ہوتا ہے
کوئی بھی ذکر ہو تیرا بھی تذکرہ لازم
کہ بس اسی میں تو اپنا سرور ہوتا ہے
کوئی ہے تک کہ بس ہم سے شکوے ہی شکوے
کہیں کہیں پہ بندہ مجبور ہوتا ہے