ایک پہاڑ اور گلہری

  • Work-from-home

Dark

Darknes will Fall
VIP
Jun 21, 2007
28,885
12,579
1,313
کوئی پہاڑ یہ کہتا تھا اک گلہری سے
تجھے ہوشرم، توپانی میں جاکےڈوب مرے
ذرا سی چیز ہے ، اس پر غرور ! کیا کہنا !
یہ عقل اور یہ سمجھ، یہ شعور ! کیا کہنا !
خدا کی شان ہے ناچیز چیز بن بیٹھیں !
جو بے شعور ہوں یوں باتمیز بن پیٹھیں !
تری بساط ہے کیا میری شان کے آگے؟
زمیں ہے پست مری آن بان کے آگے
جو بات مجھ میں ہے تجھ کو نصیب کہاں
بھلا پہاڑ کہاں، جانور غریب کہاں !

کہا یہ سُن کے گلہری نے، منہ سنبھال ذرا
یہ کچّی باتیں ہیں دل سے انھیں نکال ذرا!!
جو میں بڑی نہیں تری طرح تو کیا پرواہ !
نہیں ہے تو بھی تو آخر مری طرح چھوٹا
ہر ایک چیز سے پیدا خدا کی قدرت ہے
کوئی بڑا، کوئی چھوٹا، یہ اس کی حکمت ہے
بڑا جہان میں تجکو بنا دیا اُس نے
مجھ درخت پہ چڑھنا سِکھادیا اُس نے
قدم اٹھانے کی طاقت نہیں ذرا تجھ میں
نری بڑائی ہے! خوبی ہے اور کیا تجھ میں
جو تُو بڑا ہے تو مجھ سا ہنر دکھا مجھکو

نہیں ہے چیز نکمّی کوئی زمانے میں
کوئی بُرا نہیں قدرت کے کارخانے میں
 
Top