۔اورآخری میں ایک بار پھر صرف اُن غیر جانبدار سنجیدہ بھائیوں اور بہنوں کے لئے گذارش ہے جو واقعتا اس حوالے کچھ سیکھنا سمجھنا چاہتے ہیں ۔۔۔وہ مختصرا ایک ایک اشکال کرکے لکھیں ۔۔۔ا ن شاء اللہ تعالیٰ ہم وضاحت کرنے کی کوشش کریں گے ۔جزاک اللہ
اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین کی صحیح سمجھ اور عمل کی توفیق عطاء فرمائے۔آمین
حدیث رسول صلیٰ اللہ علیہ وسلم
عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا زَعِيمٌ بِبَيْتٍ فِي رَبَضِ الْجَنَّةِ لِمَنْ تَرَكَ الْمِرَاءَ وَإِنْ كَانَ مُحِقًّا۔
کتاب الادب سنن ابوداؤد:جلد سوم:حدیث نمبر 1396
۔سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جنت میں ایک گھر کا ضامن ہوں جو حق پر ہونے کے باجود جھگڑا چھوڑ دے۔
۔لہذا اب صرف اُن کو جواب دیں گے جو واقعتا سیکھنا سمجھنا چاہتے ہیں ۔۔۔باقی تمام حضرات سے معذرت۔