وہ بولی کون اکثر یاد آتا ہے اداسی میں

  • Work-from-home

sonofaziz

TM Star
Dec 28, 2015
1,044
679
1,213
Karachi
وہ کہتی ہے، یہ خاموشی بھی کچھ تو سوچتی ہوگی
میں کہتا ہوں، وہی جو گفتگو کی بھیڑ میں کھو جائے
وہ کہتی ہے، کہ عادل کچھ دنوں سے بولتے کم ہو
میں کہتا ہوں، کئی دکھ بولنے سے روک دیتے ہیں
وہ کہتی ہے، مجھے یہ سوچ کر بتلا میں کیسی ہوں
میں کہتا ہوں، سرابی سوچنے میں وقت لگتا ہے
میں کہتا ہوں، تمہیں دریا کنارے کیسے لگتے ہیں
وہ کہتی ہے، تمہیں بچھڑے سہارے کیسے لگتے ہیں
میں کہتا ہوں، مجھے تم ہنستی گاتی اچھی لگتی ہو
وہ مجھ سے، پوچھتی ہے، درد سے ڈرنے لگے ہو کیا
وہ بولی، رات سے کیا بات کرتے ہو اکیلے میں
میں بولا، درد کی، کچھ کچھ محبت کی، جدائی کی
وہ بولی، چاند کیا آتا ہے تم سے چونچلیں کرنے
میں بولا، ہاں کبھی سپنوں کے آنگن میں اترتا ہے
وہ بولی، کون اکثر یاد آتا ہے اداسی میں
میں بولا، کچھ پرانے راستے، بچپن اور اک لڑکی
وہ بولی، درد کی جزیات میں پڑنے سے کیا بہتر
میں بولا، درد کو خوش خوش سہیں اور کوچ کر جائیں
وہ بولی، زندگی تو دائرں کے پھیلنے سے ہے
میں بولا، موت بھی اک دائرہ ہے دور تک پھیلا
وہ بولی، روح کے اندر کہیں پر آگ جلتی ہے
میں بولا، ہاں دھواں میں نے بھی دیکھا ہے نگاہوں میں
وہ بولی، اک دہکتا شور شریانوں میں بہتا ہے
میں بولا، ہاں، بدن پر آبلے میں نے بھی دیکھے ہیں
وہ بولی، سانس پر بھی درد کے کوڑے برستے ہیں
میں بولا، ہاں لہو پر نیل تو میں نے بھی دیکھے ہیں
وہ بولی، ذات کی تہ میں نہ جانے کیا نہاں ہوگیا
میں بولا، جسم پر ابھری وریدوں سے بھی ظاہر ہے
وہ بولی دق زدہ جیون چھپاتی پھر رہی ہوں میں
میں بولا، ناخنوں کی زردیوں نے کر دیا عریاں
@shehr-e-tanhayi @Untamed-Heart
 
  • Like
Reactions: KitaB-e-IshQ

duaabatool

TM Star
Mar 12, 2016
1,118
519
413
وہ کہتی ہے، یہ خاموشی بھی کچھ تو سوچتی ہوگی
میں کہتا ہوں، وہی جو گفتگو کی بھیڑ میں کھو جائے
وہ کہتی ہے، کہ عادل کچھ دنوں سے بولتے کم ہو
میں کہتا ہوں، کئی دکھ بولنے سے روک دیتے ہیں
وہ کہتی ہے، مجھے یہ سوچ کر بتلا میں کیسی ہوں
میں کہتا ہوں، سرابی سوچنے میں وقت لگتا ہے
میں کہتا ہوں، تمہیں دریا کنارے کیسے لگتے ہیں
وہ کہتی ہے، تمہیں بچھڑے سہارے کیسے لگتے ہیں
میں کہتا ہوں، مجھے تم ہنستی گاتی اچھی لگتی ہو
وہ مجھ سے، پوچھتی ہے، درد سے ڈرنے لگے ہو کیا
وہ بولی، رات سے کیا بات کرتے ہو اکیلے میں
میں بولا، درد کی، کچھ کچھ محبت کی، جدائی کی
وہ بولی، چاند کیا آتا ہے تم سے چونچلیں کرنے
میں بولا، ہاں کبھی سپنوں کے آنگن میں اترتا ہے
وہ بولی، کون اکثر یاد آتا ہے اداسی میں
میں بولا، کچھ پرانے راستے، بچپن اور اک لڑکی
وہ بولی، درد کی جزیات میں پڑنے سے کیا بہتر
میں بولا، درد کو خوش خوش سہیں اور کوچ کر جائیں
وہ بولی، زندگی تو دائرں کے پھیلنے سے ہے
میں بولا، موت بھی اک دائرہ ہے دور تک پھیلا
وہ بولی، روح کے اندر کہیں پر آگ جلتی ہے
میں بولا، ہاں دھواں میں نے بھی دیکھا ہے نگاہوں میں
وہ بولی، اک دہکتا شور شریانوں میں بہتا ہے
میں بولا، ہاں، بدن پر آبلے میں نے بھی دیکھے ہیں
وہ بولی، سانس پر بھی درد کے کوڑے برستے ہیں
میں بولا، ہاں لہو پر نیل تو میں نے بھی دیکھے ہیں
وہ بولی، ذات کی تہ میں نہ جانے کیا نہاں ہوگیا
میں بولا، جسم پر ابھری وریدوں سے بھی ظاہر ہے
وہ بولی دق زدہ جیون چھپاتی پھر رہی ہوں میں
میں بولا، ناخنوں کی زردیوں نے کر دیا عریاں
@shehr-e-tanhayi @Untamed-Heart
noce sharing
 
  • Like
Reactions: sonofaziz
Top