اب وہ ملتا ہے تو بس رسم نبھانے کے لیے

  • Work-from-home

Silent_lyf

Heart's Raaz
TM Star
Sep 20, 2013
4,932
2,021
713
یاد رکھنے کے لیے اور نہ بُھلانے کے لیے

اب وہ ملتا ہے تو بس رسم نبھانے کے لیے

مصلحت کیش نہیں ہم مگر اے جانِ جہاں

تم سے اِک بات چھپائی ہے بتانے کے لیے

ریزہ ریزہ ہوئیں آنکھیں تو سرِ آئینہ زار

آگئے لوگ ترے عکس اُٹھانے کے لیے

ایک دِل تھا جسے پہلے ہی گنوا بیٹھے ہیں

اور اِس گھر میں بچا کیا ہے لٹانے کے لیے

ہم بھی اِس عمرِ رواں میں کہیں بہہ جائیں گے

توُ بھی باقی نہ رہے گا ہمیں پانے کے لیے

اِس نواحِ لب و رُخ سار میں اے دیدہ و دل

ہے کوئی وصل سرا ہجر منانے کے لیے!

خَلوتِ حُسنِ تغافل! کبھی ہم آئیں گے

کُنج لب میں سے کوئی نظم چُرانے کے لیے


 
Top