ايک اور امريکی منصوبہ

  • Work-from-home

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
امریکی حکومت کی جانب سے فاٹا کے ۱۸،۰۰۰ سے زائد بے گھر خاندانوں کی واپسی کیلئے زرعی اعانت
اسلام آباد (۵ ِجنوری ، ۲۰۱۶ء)__ امریکی حکومت نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے تعاون سے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات (فاٹا) کے ۱۸،۰۰۰ سے زائدعارضی طور پر بے گھ کسانوں کو اپنے علاقوں میں واپسی پر زرعی اعانت کی ہے۔کسانوں کو فراہم کی گئی زرعی اجناس انہیں ربی کی فصل کی کاشت کے ذریعے منافع کمانے اور اپنے خاندانوں کی کفالت میں مدد دینگی۔
گزشتہ دسمبر کے دوران ۱۶،۶۵۰ خاندانوں کو گندم کے بیج، کھاد اور سبزیوں کے تھیلے، جبکہ ۲۰۰۰ اضافی خاندان جئی کے بیج اورکھاد فراہم کی گئی تاکہ وہ اپنی فصلوں کی کاشت شروع کر سکیں۔
یو ایس ایڈ ، اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او)کے تعاون سے فاٹا کے۵۴،۰۰۰ واپس جانے والے خاندانوں کو۲۰۱۵،۱۶ کے دوران اگلی تین فصلوں کی کاشت میں اعانت کریگا۔اس اعانت میں ایف اے او کے کسانوں کے فیلڈ سکول ماڈل میں کاشتکاری میں پانی کے بہتر استعمال، بہتر کاشت کاری کے طریقوں کے بارے میں تربیت، گھریلو پیمانے پر کاشتکاری کے طور طریقوں کی تربیت بھی شامل ہے۔
فاٹا سیکریٹریٹ کے سسٹین ایبل ریٹرن اینڈ ری ہیبلٹیشن اسٹرٹیجی کے مطابق دسمبر ۲۰۱۶ تک۳۱۱،۰۰۰ خاندا ن واپس فاٹا جائینگے، جن میں سے اکثریت چھوٹے کاشتکاروں پر مشتمل ہے جن کیلئے بغیر مالی اعانت اپنی بنیادی ضروریات پورا کرنا بہت مشکل ہو گا۔امریکی حکومت ان مشکلات کے حل کیلئے جامع پروگراموں کے ذریعے پاکستانی حکومت کی مدد کر رہی ہے۔ ان منصوبوں میں انسانی بنیادوں پر اعانت، ہاؤسنگ، تعلیم اور مالی معاونت کے ذریعے معاشروں کو مستحکم بنانا ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
بے گھر اور خوارک کی کمی کے شکار افراد کوراشن کی فراہمی کیلئے
امریکہ کی جانب سے۲۰ ملین ڈالر کی اعانت
اسلام آباد (۲۷ جنوری، ۲۰۱۶ء)__ امریکی حکومت نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے تقریباً ۱۲ لاکھ افراد، ۷۵ ہزار متاثرین زلزلہ اور پاکستان میں غذائیت کی کمی کاشکار ایک لاکھ ۵۳ ہزار ۵ سو خواتین اور بچوں کو خوراک کی فراہمی میں معاونت کے لئے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے ذریعے حال ہی میں ۲۰ ملین ڈالر فراہم کئے ہیں۔
یہ نئی امریکی معانت اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے زیر انتظام فراہم کی جائے گی، جو حکومت پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ تقریباً چالیس ہزارمیٹرک ٹن گندم کو غذائیت سے بھرپور مقوی آٹے میں تبدیل کرے گا۔ اس کے علاوہ، ڈبلیو ایف پی ان افراد کو غذائیت کی فراہمی کے لئے ۹ ہزار میٹرک ٹن سے زائد خصوصی غذائی اشیاء تقسیم کرے گا۔
یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے کہا کہ امریکی حکومت غذائیت کی کمی کے خطرے کاشکار عورتوں، مردوں اور بچوں کی محفوظ اور غذائیت سے بھرپور خوراک تک رسائی کو بہتر بنانے کے لئے پاکستان کی مدد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ انسانی ہمدردی کی بنیادپر امداد اور انسانی ترقی میں معاونت کے لئے پاکستان کے ساتھ دیرپا بنیاد وں پر کام کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔
یو ایس ایڈ کی ۲۰ ملین ڈالر کی یہ اعانت "ٹوئیننگ پروگرام" کے لئے فراہم کی جانے والی رقم کا حصہ ہے جو حکومت پاکستان، ڈبلیو ایف پی اور بین الاقوامی امدادی اداروں کا مشترکہ پروگرام ہے۔ اس پروگرام کے تحت حکومت پاکستان کی جانب سے عطیہ کردہ گندم کو غذائیت سے بھرپور مقوی آٹے میں تبدیل کیا جاتا ہے، جسے خیبر پختونخواہ اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کے بے گھر ہونے والے افراد میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ امدادی اداروں کی رقوم کو گندم کی پسائی، گندم کے آٹے کو غذائیت سے بھرپورمقوی بنانے، اسے محفوظ طریقے سے ذخیرہ کرنے، اس کی نقل و حمل اور تقسیم کی لاگت کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یو ایس ایڈ اس ‘‘ٹوئیننگ پروگرام’’ کے لئے رقم فر اہم کرنے والا سب سے بڑا بین الاقوامی ادارہ ہے، اس تازہ ترین معاونت کے بعد یو ایس ایڈ کی اس پروگرام کے لئے ۲۰۱۳ء سے اب تک مجموعی معاونت ۷۵ ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ






امریکی سفیر کی جانب سے پانی، توانائی وخوراک کی سلامتی کے متعلق کانفرنس کا افتتاح

اسلام آباد (۱۶ فروری، ۲۰۱۶ء)__ امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و اصلاحات پروفیسر احسن اقبال اور نسٹ کے ریکٹر انجینئر محمد اصغر نےآج نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد میں پانی ،توانائی و خوراک کی سلامتی کے باہمی تعلق کے بارےمیں کانفرنس کا افتتاح کیا۔اس کانفرنس کا مقصددنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں، آبادی میں اضافہ، معاشی ترقی اور پانی ، توانائی و خوراک کے بڑھتے ہوئے استعمال کے اثرات کے بارے میں تبادلہ خیال اور ان مسائل کے ممکنہ حل تلاش کرنا ہے۔

سفیر ڈیوڈ ہیل نے اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ پانی ، توانائی اور خوراک زندگی کے تین بنیادی ضروریات ہیں اور یہ ضروری اجزاء ایک پیچیدہ عمل کے ذریعہ ہم تک پہنچتے ہیں اور بڑھتی ہوئی آبادی اور موسمیاتی تبدیلیاں اِس عمل کو متاثر کررہیں ہیں۔ اس چیلنج سے نبردآزما ہونے کے لئے ہمیں مل جل کر نت نئے خیالات، نئے اشتراک ِکار اور جدت پر مبنی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔

دوروزہ کانفرنس میں حکمت عملی وضع کرنے والے ماہرین، سائنس دان اور نجی کاروباری شعبے سے تعلق رکھنے والی شخصیات پانی ، توانائی اور زراعت کے درمیان تعلق کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ شرکاء ان حل کے بارے میں غور وخوض کریں گے جن سےخوراک ، پانی اور توانائی کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لئے واضع سرکار ی پالیسیاں تشکیل دینے اور وسائل کے مؤثر استعمال کو یقینی بنایا جاسکے۔یہ کانفرنس دونوں ملکوں کے درمیان پانی، توانائی اور خوراک کی سلامتی کے کلیدی شعبوں میں جاری اس تعاون کی عکاسی کرتی ہے جو صدر باراک اوبامہ اور وزیر اعظم نوازشریف نے اکتوبر ۲۰۱۵ء میں ہونے والی ملاقات طے پایا تھا۔

انجینئر محمد اصغر نے کہا کہ پانی اور خوراک کی سلامتی ایسے بین الاقوامی معاملات سے نمٹنے کے لئے سرحدوں پار تعاون کی اہمیت کو کم نہیں کیا جاسکتا ۔یہ وہ مسائل ہیں جو سرحدوں سے ماوریٰ ہیں اور ان کے حل سے تمام لوگ استفادہ کرسکتے ہیں چاہے وہ کہیں بھی رہتے ہوں۔

امریکہ اورپاکستان توانائی کے شعبہ میں تعاون اور قدرتی گیس اور آلودگی سے پاک توانائی کے ماخذ جیسا کہ شمسی توانائی، ہوا سے حاصل ہونے والی توانائی ، جیو تھرمل اور ہائیڈرو انرجی کے شعبوں میں نجی سرمایہ کاری کو ترغیب دینے کے لئے مل جل کر کام کرنے کی ایک طویل تاریخ رکھتے ہیں۔ دونوں ملکوں نے دسمبر میں پیرس میں اکیس ملکوں کی موسمیاتی تبدیلی کے متعلق کانفرنس میں ایک سمجھوتے پر زور دیا تھااور آلودگی سے پاک توانائی کے لئے اشتراک اور تزویراتی مذاکرات کے ذریعہ مشترکہ طورپر سرگرم ِ عمل ہیں۔

پانی ، توانائی اور خوراک کی سلامتی کی مشترکہ کانفرنس کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں:

http://www.nust.edu.pk/INSTITUTIONS/Schools/SCEE/Institutes/NICE/Events/Pages/WEF-Conf.aspx

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118




فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امریکی سفارتخانہ کی جانب سے ’’دی لیڈرز سمٹ ‘‘میں علاقائی رابطے کا فروغ

امریکی سفارتخانہ کے ناظم الامور جوناتھن پریٹ نے "دی لیڈرز سمٹ" میں علاقائی معاشی روابط کے ثمرات اور پاکستان کیلئے امریکی اعانت کے بارے میں اظہار خیال کیا۔ اس ایک روزہ کانفرنس کے انعقاد میں "نٹ شیل فورم "اور جنگ میڈیا گروپ جیسے اداروں نے تعاون کیا ۔ کانفرنس میں ،جس کا موضوع "دی بگ ری تھنک" تھا ، جدت طرازی، قیادت، توانائی، ثقافت، تنوع، کاروباری حکمت عملی اور بحران سے نمٹنے کے انتظام سے متعلق امور پر بات چیت کی گئی۔

ناظم الامور جوناتھن پریٹ نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علاقائی روابط کے حوالے سے ہم نے ایک ایسی حکمت عملی وضع کی ہے جو پڑوسی ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ دے گی اور ان کےباہمی تعلقات کو بہتر بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اگر خطہ بہتر کاروباری تعلقات سے منسلک ہو جائے تو ہمیں امید ہے کہ اس سے سیاسی تعلقات میں بہتری لانے میں مدد ملے گی۔

جوناتھن پریٹ نےمزید کہا کہ امریکہ اور پاکستان نے علاقائی روابط اور ادغام کو فروغ دینے کیلئے مشترکہ طور پر متعدد اقدامات کئے ہیں جن میں سڑکوں کی تعمیر نو اور کسٹمز کی چیک پوسٹوں کو توسیع دینا شامل ہے۔ جوناتھن پریٹ نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے ذریعےتعلیم ، تبادلہ پروگراموں اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں بھی مل کر کام کررہے ہیں۔

تیسری سالانہ لیڈرز سمٹ میں ، جس کا اہتمام امریکی سفارتخانہ کے انٹرنیشنل وزیٹر لیڈرشپ پروگرام میں شرکت کرنے والے پاکستانی محمد اظفر احسن نے کیا تھا، کاروباری رہنماؤں، سرکاری حکام اور ماہرین تعلیم سمیت تقریباً ۵۰۰ شخصیات نے شرکت کی۔ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے قائم مقام مشن ڈائریکٹر جیمز پیٹرز نے بھی کانفرنس میں اظہار خیال کیا، جس میں انہوں نے قیادت، اخلاقیات اور معاشرے سے متعلق امور پر توجہ مرکوز کی

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




نوجوان رہنماؤں کیلئے پاک-امریکہ الومینائی نیٹ ورک یوتھ ایکٹیوزم کانفرنس کا انعقاد

اسلام آباد (۱۰ ِاپریل، ۲۰۱۶ء)__ اسلام آباد کی مقامی آبادیوں میں معاشرتی خدمات سرانجام دینے کی غرض سے نوجوانوں کو متحرک کرنے کیلئے پاک-امریکہ الومینائی نیٹ ورک (پی یو اے این) کی تین روزہ کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی۔ورکشاپس، گروہی مباحثوں اور اہم تقاریر کے بعد آؤٹ ریچ سرگرمیوں کا آغاز ہوا جن کی نوجوانوں کو اپنے معاشروں کی بہتر انداز کی خدمت کرنے کے سلسلے میں ضرورت پڑتی ہے۔ پاکستان اور جنوبی ایشیاء میں امریکی حکومت کی اعانت سے جاری تبادلہ پروگراموں کے سابق طالب علموں نے اسلام آباد میں منعقدہ اس تقریب میں شرکت کی جس کا اہتمام امریکی سفارتخانہ اور پی یو اے این نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔


معاون امریکی وزیر خارجہ برائے تعلیمی و ثقافتی امور ایون رائن نے ۸ اپریل کو اس کانفرنس کا افتتاح کیا تھا۔


معاون امریکی وزیر خارجہ ایون رائن نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور خطے سے تعلق رکھنے والے نوجوان رہنما ؤں کے طور پر آپ سب اپنے خطے میں لوگوں کی خدمت کرنے کیلئے نوجوانوں کو تیار کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اپنی خدمات اور اپنے اپنے ملکوں کیلئے اپنے عزم کی بدولت آپ اپنے ملکوں کو معاشی لیڈر بننے کی راہ پر گامزن رکھیں گے جو خوشحال اور محفوظ جنوبی ایشیاء کی کلید ہے۔


تین روزہ کانفرنس کے دوران امریکی حکومت کے تبادلہ پروگراموں کے سابقہ شرکاء نے موسمیاتی تبدیلیوں کے خاتمے،متشدد انتہا پسندی کے سدباب اور انسانی حقوق کے فروغ کے موضوعات پر مختلف ورکشاپس میں حصہ لیا، جس کا مقصد انہیں اپنے معاشروں میں مثبت تبدیلی کے حوالے سے ان کو متاثر کرنا تھا۔ شرکاء نے فنڈ ریذنگ سے متعلق ڈیجیٹل سکلز، کمیونیکیشن اور اپنے خیالات کو حقیقت میں تبدیل سے متعلق سرگرمیوں کے حوالے سے قیمتی معلومات حاصل کیں۔فلبرائٹ پروگرام کے سابق شریک اور ایوارڈ یافتہ طبیعات دان پرویز ہود بھائی،کوہ پیما ثمینہ بیگ اور فلمساز حیا فاطمہ نے بھی شرکا ء سے خطاب کیا۔


۲۰۱۴ کے گلوبل انڈر گریجویٹ تبادلہ پروگرام کی شریک صائمہ رحمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ کانفرنس میں شرکت سے ہمیں مختلف نوجوان افراد اور معاشرے کے رہنماؤں سے ملاقات کا زبردست موقع ملا۔اس کانفرنس میں شرکت کے بعد ہم اپنے معاشروں میں دیرپا اور فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔

امریکی حکومت ہر سال ۴۰ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے ذریعے ۱۳۰۰ سےزائد پاکستانیوں کو تعلیمی اور پیشہ وارانہ پروگراموں میں شرکت کیلئے امریکہ بھیجتی ہے۔ پی یو اے این طلبہ اور پیشہ ور افراد پر مشتمل ایک ایلومینائی نیٹ ورک ہےجنہوں نے امریکی حکومت کے مالی اعانت سے چلنے والے پروگراموں میں شرکت کی ہے۔پاکستان بھر میں ۱۵۰۰۰ ہزار سابقہ شرکاء کے ساتھ پی یو اے این کا شمار اپنی نوعیت کے دنیا کے بڑے نیٹ ورکس میں ہوتا ہے۔ پی یو اے این باقاعدگی سے پاکستان بھر میں مختلف تقریبات کا انعقاد کرتی ہے جن میں سروس پراجیکٹس، لیڈرشپ ٹریننگ، گول میز مباحثے اور سماجی سرگرمیاں شامل ہیں۔ پی یو اے این اور اس کانفرنس کے بارے میں مزید جاننے کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں۔


http://www.facebook.com/pakalumni


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




امریکی سفیر کامعذور افراد کیلئےسرگرم کارکنوں کی کوششوں کو خراج تحسین

اسلام آباد (۱۵ ِاپریل، ۲۰۱۶ء)__ پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے اسپیشل ٹیلنٹ ایکسچینج پروگرام (اسٹیپ) کے زیر اہتمام اسلا م آباد میں منعقد ایک کانفرنس کے دوران سماجی کارکنوں کی جانب سے معذور خواتین کو بااختیار بنانے اور ان کی اعانت کیلئے کوششوں کو جاری رکھنے کی حوصلہ افزائی کی۔

امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے خطاب کے دوران کہا کہ ہمارا اسٹیپ کے ساتھ اشتراک ِکار کا مقصد معذور خواتین کیلئے وسائل کے حوالے سے آگہی بڑھانا ہے، تربیت کے ذریعے خواتین کی افرادی قوت میں شمولیت اور عوام میں جسمانی معذور افراد کےحقوق بارے میں شعوربیدارکرنا ہے۔

امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے اس بات کی تائید کی کہ معذور خواتین کی برابری کی بنیاد پر شرکت کو ہر جگہ یقینی بنایا جا رہا ہے اور یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جسے ہم حل کر سکتے ہیں اورہمیں لازمی طورپرایسا کرنا چاہیے۔اس کانفرنس میں،جس کا انعقاد امریکی سفارتخانہ کی مالی اعانت سے کیا گیا ، پاکستان بھر سے سماجی کارکنوں نے شرکت کی اوراس میں معذور خواتین کو بااختیار بنانے کے حوالے سے اقدامات پر غور کیا گیا۔ کانفرنس میں دیرپا ترقی کے اہداف اور ترقی میں صنف اورمعذوری کے کردار کے حوالے سے مباحثے کا بھی اہتمام کیا گیا ۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


بے گھر اور خوارک کی کمی کے شکار افراد کوراشن کی فراہمی کیلئے

امریکہ کی جانب سے۲۰ ملین ڈالر کی اعانت

امریکی حکومت نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) کے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے تقریباً ۱۲ لاکھ افراد، ۷۵ ہزار متاثرین زلزلہ اور پاکستان میں غذائیت کی کمی کاشکار ایک لاکھ ۵۳ ہزار ۵ سو خواتین اور بچوں کو خوراک کی فراہمی میں معاونت کے لئے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے ذریعے حال ہی میں ۲۰ ملین ڈالر فراہم کئے ہیں۔

یہ نئی امریکی معانت اقوام متحدہ کے پروگرام برائے خوراک (ڈبلیو ایف پی) کے زیر انتظام فراہم کی جائے گی، جو حکومت پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ تقریباً چالیس ہزارمیٹرک ٹن گندم کو غذائیت سے بھرپور مقوی آٹے میں تبدیل کرے گا۔ اس کے علاوہ، ڈبلیو ایف پی ان افراد کو غذائیت کی فراہمی کے لئے ۹ ہزار میٹرک ٹن سے زائد خصوصی غذائی اشیاء تقسیم کرے گا۔

یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے کہا کہ امریکی حکومت غذائیت کی کمی کے خطرے کاشکار عورتوں، مردوں اور بچوں کی محفوظ اور غذائیت سے بھرپور خوراک تک رسائی کو بہتر بنانے کے لئے پاکستان کی مدد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ انسانی ہمدردی کی بنیادپر امداد اور انسانی ترقی میں معاونت کے لئے پاکستان کے ساتھ دیرپا بنیاد وں پر کام کرنے کے لئے پُرعزم ہے۔

یو ایس ایڈ کی ۲۰ ملین ڈالر کی یہ اعانت "ٹوئیننگ پروگرام" کے لئے فراہم کی جانے والی رقم کا حصہ ہے جو حکومت پاکستان، ڈبلیو ایف پی اور بین الاقوامی امدادی اداروں کا مشترکہ پروگرام ہے۔ اس پروگرام کے تحت حکومت پاکستان کی جانب سے عطیہ کردہ گندم کو غذائیت سے بھرپور مقوی آٹے میں تبدیل کیا جاتا ہے، جسے خیبر پختونخواہ اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں کے بے گھر ہونے والے افراد میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ امدادی اداروں کی رقوم کو گندم کی پسائی، گندم کے آٹے کو غذائیت سے بھرپورمقوی بنانے، اسے محفوظ طریقے سے ذخیرہ کرنے، اس کی نقل و حمل اور تقسیم کی لاگت کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔ یو ایس ایڈ اس ‘‘ٹوئیننگ پروگرام’’ کے لئے رقم فر اہم کرنے والا سب سے بڑا بین الاقوامی ادارہ ہے، اس تازہ ترین معاونت کے بعد یو ایس ایڈ کی اس پروگرام کے لئے ۲۰۱۳ء سے اب تک مجموعی معاونت ۷۵ ملین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




بچوں میں پڑھنے کی عادتوں کو فروغ دینے سے متعلق یو ایس ایڈ گرانٹس کی کامیاب تکمیل

اسلام آباد (۱۰ مارچ ، ۲۰۱۶ء)__ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) نے ابتدائی عمر سے ہی بچوں میں پڑھنے کی عادت اور مہارت پیدا کرنے کی حوصلہ افزائی کے لئے ۱۸ چھوٹی گرانٹس کی کامیاب تکمیل پر ایک تقریب منعقد کی۔

یو ایس ایڈ پاکستان ایجوکیشن آفس کی ڈائریکٹر نتاشہ ڈی مرکن نے اس موقع پر کہا کہ ہمیں کمیونٹی کی سطح پر پڑھنے کی سرگرمیوں کے لئے گرانٹس کے لئے غیر معمولی درخواستیں ریکارڈ تعداد میں موصول ہوئیں۔ ان گرانٹس سے والدین کو ایسی سرگرمیوں میں شریک کرنے میں مدد ملی، جن سے بچوں کی پڑھنے کی صلاحیتیں مستحکم ہوں گی اور بچوں کی تفریحی اور زندگی بھر سیکھنے کی جستجو کے لئے پڑھنے کی عادت کو فروغ ملے گا۔

یو ایس ایڈ پاکستان ریڈنگ پراجیکٹ کے تحت فراہم کی جانے والی ان گرانٹس کے تحت تین ماہ پر محیط سرگرمیوں کے لئے معاونت فراہم کی گئی۔ یونیورسٹی ٹاؤن، کراچی میں گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول نے اساتذہ اور والدین کی ملاقاتوں کا اہتمام کیا، والدین کو کہانی سنانے جیسی سرگرمیوں میں شریک کیا اور اپنی گرانٹ کے ذریعے ایک ینگ ریڈر پرائز قائم کیا۔

گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول کی ہیڈ ٹیچر مسرت خان نے کہا کہ اس سرگرمی کے بعد ہمارے اسکول میں بچوں کے اندراج میں نمایا ں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کے والدین ہمیں بتاتے ہیں کہ بچے اب صبح جلدی اٹھتے ہیں اور بہت لگن کے ساتھ اسکول جاتے ہیں۔

یو ایس ایڈ کے فنڈ سے چلنے والے پاکستان ریڈنگ پراجیکٹ کے تحت پورے پاکستان میں صوبائی اور علاقائی تعلیمی محکموں کو بنیادی تعلیم حاصل کرنے والے بچوں میں پڑھنے کی صلاحیتیں بہتر بنانے کے لئے معاونت کی جاتی ہے۔ پاکستان میں تعلیم کے شعبے میں امریکی معاونت کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے۔

https://www.usaid.gov/pakistan/education

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu



 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




امریکی سفیر اور وزیراعلیٰ سندھ نے جناح اسپتال کراچی میں میٹرنٹی وارڈ کا افتتاح کیا


کراچی۔ پاکستان میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں 62 کروڑ 80 لاکھ روپے کی لاگت سے بننے والے نئے میٹرنٹی وارڈ کا افتتاح کیا جو کی مالی مدد سے تعمیر کیا گیا ہے۔ (USAID) یو ایس ایجنسی برا ئے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ

نئے میٹرنٹی وارڈ میں 120 بستروں کی گنجائش ہے جب کہ پرانے وارڈ میں 80 بستروں کی گنجائش تھی۔ یو ایس ایڈ اس سے پہلےمیڈیکل سینٹر میں زچہ بچہ وارڈ کی تعمیر کے لیے 35 کروڑ 60 لاکھ کی امداد دے چکا ہے ،جس کا افتتاح دسمبر 2012 میں کیا گیا تھا۔


امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ‘‘امریکا اور پاکستان بڑے مسائل جیسے صحت کی بہتر سہولیات تک رسائی کے حل کے لیے برسوں سے مل کر کام کررہے ہیں، یہ عمارتیں ہماری مستقل شراکت کی نشانیاں ہیں۔’’

سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر جام مہتاب ڈہر، امریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ اور یوایس ایڈ کے صوبائی ڈائریکٹر کریگ بک نے بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں میڈیکل سینٹر کی انتظامیہ نےنئے میٹرنٹی وارڈ کا انتظام چلانے کے لیے ٹبا فاؤنڈیشن کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کیے۔


صحت کی سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان اور امریکا کی مل کر کام کر نے کی طویل تاریخ ہے۔

یو ایس ایڈ، جناح اسپتال اور انڈیانا یونیورسٹی کے اشتراک سے 1959ء میں ‘‘بیسک میڈیکل سروسز انسٹی ٹیوٹ’’قائم کیا گیا تھا جو پاکستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم فرا ہم کرنے پہلا ادارہ تھا۔


اس سال جنوری میں بھی امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے یو ایس ایڈ کی مالی مدد سے بننے والے جیکب آباد انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کا افتتاح کیا تھا جہاں اب روزانہ سینکڑوں مریضوں کا علاج ہوتا ہے،جب کہ امریکی حکومت کے تعاون سے چلنے والے ایک طبی مرکز کے ذریعے 2012ء سے اب تک 5 لاکھ سے زائد خواتین اور بچے طبی سہولیات حاصل کرچکے ہیں۔


امریکی حکومت کے پاکستان میں صحت کے منصوبوں سے متعلق مزید معلومات کے لیے یوایس ایڈ کی ویب سائٹ ملاحظہ کیجیے۔


http://www.usaid.gov/pakistan/health.


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


 

Bird-Of-Paradise

TM ki Birdie
VIP
Aug 31, 2013
23,935
11,040
1,313
ώόήȡέŕĻάήȡ
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




امریکی سفیر اور وزیراعلیٰ سندھ نے جناح اسپتال کراچی میں میٹرنٹی وارڈ کا افتتاح کیا


کراچی۔ پاکستان میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں 62 کروڑ 80 لاکھ روپے کی لاگت سے بننے والے نئے میٹرنٹی وارڈ کا افتتاح کیا جو کی مالی مدد سے تعمیر کیا گیا ہے۔ (USAID) یو ایس ایجنسی برا ئے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ

نئے میٹرنٹی وارڈ میں 120 بستروں کی گنجائش ہے جب کہ پرانے وارڈ میں 80 بستروں کی گنجائش تھی۔ یو ایس ایڈ اس سے پہلےمیڈیکل سینٹر میں زچہ بچہ وارڈ کی تعمیر کے لیے 35 کروڑ 60 لاکھ کی امداد دے چکا ہے ،جس کا افتتاح دسمبر 2012 میں کیا گیا تھا۔


امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کا اس موقع پر کہنا تھا کہ ‘‘امریکا اور پاکستان بڑے مسائل جیسے صحت کی بہتر سہولیات تک رسائی کے حل کے لیے برسوں سے مل کر کام کررہے ہیں، یہ عمارتیں ہماری مستقل شراکت کی نشانیاں ہیں۔’’

سندھ کے وزیر صحت ڈاکٹر جام مہتاب ڈہر، امریکی قونصل جنرل برائن ہیتھ اور یوایس ایڈ کے صوبائی ڈائریکٹر کریگ بک نے بھی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ تقریب میں میڈیکل سینٹر کی انتظامیہ نےنئے میٹرنٹی وارڈ کا انتظام چلانے کے لیے ٹبا فاؤنڈیشن کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کیے۔


صحت کی سہولتوں کو بہتر بنانے کے لیے پاکستان اور امریکا کی مل کر کام کر نے کی طویل تاریخ ہے۔

یو ایس ایڈ، جناح اسپتال اور انڈیانا یونیورسٹی کے اشتراک سے 1959ء میں ‘‘بیسک میڈیکل سروسز انسٹی ٹیوٹ’’قائم کیا گیا تھا جو پاکستان میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل تعلیم فرا ہم کرنے پہلا ادارہ تھا۔


اس سال جنوری میں بھی امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل اور وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے یو ایس ایڈ کی مالی مدد سے بننے والے جیکب آباد انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کا افتتاح کیا تھا جہاں اب روزانہ سینکڑوں مریضوں کا علاج ہوتا ہے،جب کہ امریکی حکومت کے تعاون سے چلنے والے ایک طبی مرکز کے ذریعے 2012ء سے اب تک 5 لاکھ سے زائد خواتین اور بچے طبی سہولیات حاصل کرچکے ہیں۔


امریکی حکومت کے پاکستان میں صحت کے منصوبوں سے متعلق مزید معلومات کے لیے یوایس ایڈ کی ویب سائٹ ملاحظہ کیجیے۔


http://www.usaid.gov/pakistan/health.


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


informative
 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ





امریکی سفارتخانہ کی جانب سے پاکستان کی پولیس، انسداد منشیات اور نفاذ قانون کے

پروگراموں کے لئے چار کروڑ ۸۰ لاکھ ڈالر سے زائد رقم کی فراہمی

اسلام آباد (۲۵ ِمئی ، ۲۰۱۶ء)__ پاکستان میں متعین امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل اور پاکستان کے معاشی امور ڈویژن کے سیکرٹری طارق باجوہ نے ایک تقریب کے دوران چار کروڑ ۸۶ لاکھ ڈالر مالیت کے دو طرفہ تعاون کے ایک سالہ معاہدے پر دستخط کئے۔ اس معاہدے کے تحت امریکی محکمہ خارجہ کا ادارہ برائے بین الاقوامی انسداد منشیات و نفاذِقانون (آئی این ایل) پاکستان میں قانون نافذ کرنے کی صلاحیت کو بہتر بنانے، غیرقانونی منشیات کی روک تھام اور فوجداری نظام کو مضبوط بنانے کے لئے حکومت پاکستان کو اعانت فراہم کرے گا۔

امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن امریکہ اور پاکستان کے درمیان جاری طویل شراکت میں ایک اور سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس معاہدے سے قانون نافذ کرنےکی صلاحیت ، منشیات کے انسداد اور فوجداری نظام کو بہتر بنانے کے لئے پاکستان کے ساتھ ہمارے تعاون کے عزم کا اعادہ ہوتا ہے۔ امریکہ نے اس نوعیت کے پہلے معاہدے پر ۱۹۸۲ء میں دستخط کئے تھے۔ اس کے بعد ہونے والے سالانہ معاہدوں کے تحت ہزاروں پولیس افسران اور استغاثہ کے وکلاء کی تربیت، پولیس اسٹیشنوں کی تعمیر، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کے لئے گاڑیوں، ساز و سامان، جان بچانے والی حفاظتی اشیاء کی فراہمی میں تعاون کیا گیا۔

اس نئے معاہدے کے تحت تربیت، سامان اور انفرااسٹرکچر سے متعلق معاونت کے ذریعے صوبائی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی صلاحیت اور رسائی کو بہتر بنانے سمیت پورے پاکستان میں متعدد پروگراموں کے لئے رقم فراہم کی جائے گی۔ ان پروگراموں میں انصاف کے نظام تک خواتین کی رسائی اور خواتین کی پولیس افسران، استغاثہ کے وکلاء اور ججوں کی حیثیت سے بھرتیوں، انہیں برقرار رکھنے اور ان کی ترقی کے لئے بھی تعاون فراہم کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ان پروگراموں سے منشیات کی روک تھام، منشیات کی غیر قانونی ترسیل کرنے والوں کی گرفتاری اور ان پر مقدمہ چلانے، متبادل کاشت اور پوست کے کاشتکاروں کے لئے زرعی تربیتی پروگراموں کے لئے بھی تعاون کیا جائے گا جبکہ خیبرپختونخواہ اور وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں چھوٹے پیمانے کے نظام آبپاشی، پن بجلی کے نظام اور کھیتوں سے منڈی تک سڑکوں کے لئے بھی اعانت فراہم کی جائے گی۔ نیز اس اقدام کے نتیجے میں صوبائی اور وفاقی سطح کے استغاثہ کے وکلاء اور ججوں کو موثر انداز میں مقدمہ چلانے اور جیلوں کے جدید انداز میں نظم و نسق کے لئے متعلقہ حکام کو تربیت کی فراہمی کے ذریعے قانون کی حکمرانی کو بہتر بنایا جائے گا۔

امریکی محکمہ خارجہ کا انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ افیئرز بیورو جرائم، بدعنوانی اور منشیات سے متعلق جرائم کی روک تھام، پولیس کے اداروں کو بہتر بنانے، منصفانہ اور جوابدہ قانونی و عدالتی نظام کے فروغ میں مدد کے لئے ۹۰ سےزیادہ ملکوں میں کام کرتا ہے۔ اس بیورو کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔

http://www.state.gov/j/inl/


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




امریکہ کی جانب سے پاکستان میں خوراک کی فراہمی کیلئے ۲۱ملین ڈالر کی اعانت کا اعلان


اسلام آباد (۲ جون، ۲۰۱۶ء)__ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورئک نےغذائی کمی کے شکار پاکستانی افراد کیلئے۲۱ ملین ڈالر کی نئی امریکی امداد کا اعلان کیا ہے۔


اقوام متحدہ کا خوراک کا عالمی پروگرام (ڈبلیو ایف پی)امریکی مالی معاونت سے پاکستانی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ لگ بھگ ۲۶ہزار میٹرک ٹن گندم سے مقوی آٹا تیار کر کےضرورت مندافراد میں تقسیم کرے گا۔خوراک کا عالمی پروگرام ،یو ایس ایڈ کےفراہم کردہ فنڈ سےساڑھے چھ ہزار ٹن کی خوردنی اشیاءبھی خرید کر ضرورت مند گھرانوں بالخصوص وفاق کے زیر اہتمام قبائلی علاقہ جات میں تقسیم کرےگا۔


گرورئک نے کہا کہ امریکہ پاکستان سے بھوک کے خاتمے کیلئے پُرعزم ہے، مگرہم جانتے ہیں کہ یہ کام ہم تنہا نہیں کر سکتے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کےعالمی خوراک پروگرام اور حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کے ذریعے ہم زیادہ لوگوں کو خوراک مہیا کرنے، زندگیاں بچانےاور زیادہ آبادیوں کو اعانت فراہم کرنے کے قابل ہوئے جو ہم میں سے کوئی اکیلا یہ کام نہیں سرانجام دے سکتا تھا۔


مشن ڈائریکٹرگرورئک نے اس فنڈ کا اعلان اسلام آباد میں ڈبلیو ایف پی کے دفتر میں کیا جہاں انہوں نے ڈبلیو ایف پی کی کنٹری ڈائریکٹر لولہ کاستروکے ہمراہ ایک تصویری نمائش کا بھی افتتاح کیا۔کاسترو نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکی حکومت، حکومت پاکستان اور ڈبلیو ایف پی کے درمیاں مضبوط اور تزویراتی اشتراک کار کی بدولت پاکستان میں لاکھوں غیر محفوظ گھرانوں کی زندگیوں میں بہتری پیدا کی ہے، بالخصوص ان علاقوں میں جو کہ قدرتی و غیر قدرتی آفات سے متاثر ہیں۔انہوں نے کہا کہ یو ایس ایڈ کی جانب سےفراہم کردہ مالی اعانت نے گزشتہ کئی برسوں کے دوران خوراک کی سلامتی اورغذائیت کے علاوہ ضرورت مند افراد کے روزگار اورحالات کا بہتر طور پر مقابلہ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ کیا ہے۔


۲۰۱۰ ء سے اب تک یو ایس ایڈ نے پاکستانی عوام کو خوراک کی فراہمی کیلئے لگ بھگ ۸۵۰ ملین ڈالر زکی اعانت فراہم کی ہے۔


پاکستان میں یو ایس ایڈ کے پروگراموں کے بارے میں مزید جاننے کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے:


www.usaid.gov/pakistan


ورلڈ فوڈ پروگرام کے پروگراموں کے بارے میں آگہی کیلئے مندرجہ ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجیئے:


www.wfp.org/countries/pakistan


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

https://postimg.org/image/tg81dumdj


امریکی سفیر کی ایک سالہ تبادلہ پروگرام میں شریک ۱۷۱ پاکستانی طلبہ کو مبارکباد

اسلام آباد (۱۷ ِجولائی ، ۲۰۱۶ء)__ پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نےگزشتہ روز پنجاب، خیبر پختونخوا اور شمالی پاکستان سے تعلق رکھنے والے ان ۶۶ طلباء میں اسناد تقسیم کیں جو حال ہی میں امریکہ میں ایک سالہ تعلیمی تبادلہ پروگرام میں شرکت کے بعد واپس لوٹے ہیں۔امریکی سفیر نے ان ۱۰۵ ثانوی اسکولوں کے طلبہ سے بھی ملاقات کی جو۲۰۱۶ ء اور ۲۰۱۷ء کا تعلیمی سال امریکہ میں گزاریں گے۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے کہا کہ انہیں بخوبی علم ہے کہ تعلیمی تبادلہ پروگرام کس طرح نئے خیالات تخلیق کرتے اور گھسے پٹے خیالات کا مقابلہ کرتے ہیں، ہم آہنگی کو فروغ دیتے ہیں اور نئی دوستیاں قائم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور پاکستانی حکومت مل کر تعلیم کے شعبے میں اعانت کو بڑھانے، پاکستان کے موجودہ تعلیمی نظام میں بہتری اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان رابطے بڑھانے کیلئے پرُعزم ہیں۔

پاکستان بھر سے ۱۷۱ طلبہ کو درخواستوں، انگریزی زبان کی استعداد کے امتحان اور انٹرویوز کی بنیاد پر کینیڈی- لوگر یوتھ ایکسچینج اینڈ سٹدی پروگرام (یس) میں شرکت کا موقع ملا ہے۔ یس پروگرام جس کیلئے مالی معاونت امریکی محکمہ خارجہ کے بیورو آف ایجوکیشنل اینڈ کلچرل افیئرز نے کی ہے ۳۷ ممالک کے سیکنڈری سکول کے طلبہ کو امریکن ہائی اسکولوں میں تعلیم اور امریکی میزبان خاندانوں کیساتھ ایک سال وقت گزارنے کا موقع فراہم کرتاہے۔ اس پروگرام کے دوران شرکاء تعلیمی سرگرمیوں کے علاوہ غیر نصابی سرگرمیوں، فلاحی سرگرمیوں اور نوجوانوں کی قائدانہ تربیت میں بھی شرکت کرتے ہیں۔ شرکاء اس پروگرام میں اپنے ممالک کے ثقافتی سفیروں کا بھی کردار ادا کرتے ہیں جس سے امریکی طلبہ کو ان کے ممالک اور ثقافتوں کے بارے میں بہترمعلومات مہیا ہوتی ہیں۔

دی انٹر نیشنل ایجوکیشن اینڈ ریسورس نیٹ ورک (آئی ای اے آر این) پاکستان امریکی سفارتخانہ کے تعاون سے یس پروگرام کے شرکاء کا انتخاب کرتی ہی۔ یس پروگرام کے بارے میں مزید معلومات کیلئے مندرجہ ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے

www.iearnpk.org.

یس پروگرام امریکی سفارتخانہ اسلام آباد کے جامع تبادلہ پروگراموں میں سے ایک ہے۔ ہر سال ۱۳۰۰ سےزائد پاکستانی تعلیمی اور پیشہ وارانہ پروگراموں میں شرکت کی لئے امریکہ جاتے ہیں۔امریکی تعلیمی اور ثقافتی تبادلہ پروگراموں کے بارے میں مزید جاننے کیلئے مندرجہ ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے۔

www.eca.state.gov


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




پاکستان۔ یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک کے زیر اہتمام تین روزہ

بین الاقوامی کانفرنس میں تعلیم کے مستقبل کا جائزہ

اسلام آباد ( ۲۳ جولائی، ۲۰۱۶ء)__ پاکستان۔ یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک نے اکیسویں صدی میں تعلیم کے مستقبل کا جائزہ لینے کے لئے ایک تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا افتتاح آج ایک مقامی ہوٹل میں کیا۔ امریکی حکومت کے تعاون سے چلنے والے تبادلہ پروگراموں کے دو سو سے زائد سابق شرکاء پورے پاکستان اور جنوبی ایشیاء سے اس کانفرنس میں شرکت کے لئے اسلام آباد میں جمع ہوئے ہیں، جس کا انعقاد اسلام آباد میں قائم امریکی سفارتخانہ اور پاکستان۔ یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔

ورکشاپس، پینل مباحثوں، کلیدی تقاریر اور مقامی آبادیوں کی خدمت کی سرگرمیوں کے باضابطہ آغاز کے لئے کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے سابق چیئرمین اور یونیورسٹی آف کراچی کے پروفیسر ایمریٹس ڈاکٹر عطاء الرحمن اور ایچ ای سی کے چیئرپرسن ڈاکٹر مختار احمد نے شرکت کی۔ کانفرنس میں اساتذہ، منتظمین، پالیسی ساز، سماجی کارکنان اور ترقیاتی کارکنان سمیت مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے تعلیمی ماہرین نے اپنے تجربات اور علم کا تبادلہ کرنے کے لئے شرکت کی، جس سے انہیں اپنے مقامی لوگوں کی بہتر خدمات کرنے میں مدد ملے گی۔

کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے کہا کہ تدریس کے شعبے سے وابستہ ہونے کی حیثیت سے آپ نوجوان پاکستانیوں کو مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے تیار کرنے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ انہوں نے کانفرنس کے شرکاء سے کہا کہ چاہے آپ ایک استاد ہوں، منتظم ہوں، قانون ساز ہوں یا ترقیاتی کارکن ہوں، آپ کی خدمات پاکستان کے تعلیمی شعبے کی بہتری کے لئے کلیدی اہمیت کی حامل ہیں۔ آپ کے عزم اور آپ کی خدمات قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے ۲۰۱۵ء میں قائم کردہ امریکہ۔ پاکستان نالج کوریڈورکے تحت جس سے تحقیق، جدت اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلیمی تبادلہ کو فروغ ملے گا، تعلیمی تعاون کو وسعت دینے کے لئے صدر اوبامہ اور وزیر اعظم نواز شریف کےعزم کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے فلبرائیٹ پروگرام کے ذریعے ۱۲۵ کی تعداد تک پی ایچ ڈیز کے لئے فنڈز کی فراہمی کے لئے ۲۵ ملین ڈالر کے حکومت پاکستان کے عزم کو بھی سراہا۔

امریکہ پاکستانی شہریوں کے لئے تبادلہ پروگراموں میں ہر سال تقریباً ۴۰ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرتا ہے اور تعلیمی و پیشہ ورانہ پروگراموں میں شرکت کے لئے ہر سال ۱۳۰۰سے زائد پاکستانیوں کو امریکہ بھیجتا ہے۔ پاکستان۔ یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک ایسے طلبہ اور پیشہ ورانہ افراد کا ایلومنائی نیٹ ورک ہے ،جنہوں نے امریکی حکومت کے تعاون سے چلنے والے تبادلہ پروگراموں میں شرکت کی۔ پاکستان بھر میں ۱۹ ہزار سے زائد ایلومنائی کے ساتھ پاکستان۔ یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک کا شمار دنیا کے بڑے ایلومنائی نیٹ ورکس میں ہوتا ہے۔

پاکستان۔ یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک پاکستان بھر میں باقاعدگی کے ساتھ سرگرمیوں کا انعقاد کرتا ہے، جن میں خدمات کے منصوبے، قائدانہ تربیت، گول میز مباحثے اور مقامی آبادیوں کی خدمت کی سرگرمیاں شامل ہیں۔

پاکستان۔ یو ایس ایلومنائی نیٹ ورک اور کانفرنس کے بارے میں مزید جاننے کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔

http://www.facebook.com/pakalumni

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




امریکی سفارتخانہ کے ای ٹیچر پروگرام کو وسعت دی جائے گی

اسلام آباد ( ۲۶ ِجولائی، ۲۰۱۶ء)__ پاکستان بھر سے ای ٹیچر پروگرام کے ۲۵ سابق شرکاء نے اسلام آباد میں منعقد ہونے والی ایک تربیتی نشست میں انگریزی زبان کے اساتذہ کے لئے امریکی سفارتخانہ کے ای ٹیچر پروگرام کو وسعت دینے کے متعلق بات چیت کی ۔ اُنہوں نے پاکستان میں انگریزی زبان کی مہارتوں کے لیے وسیع پیمانے کے اوپن آن لائن کورسز کو استعمال کرنے اور فروغ دینے کی تربیت بھی حاصل کی ۔

امریکی سفارتخانہ کی ریجنل انگلش لینگویج آفیسر جین میک آرتھر نے کہا کہ ہم اپنے ای ٹیچر پروگرام کا حجم جو ۲۰۱۶ء میں اڑتیس اساتذہ پر مشتمل تھا، دوگنا کرکے ۲۰۱۷ء میں ۷۵ سے زیاد ہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اِس ورکشاپ سے ہمیں پروگرام کے سابق شرکاء کی آراء حاصل کرنے کا ایک قابل ِقدرموقع میسر آیا۔ انہوں نے کہا کہ اُنہیں امریکی تبادلہ پروگراموں کے سابق شرکاء کی پرائمری اسکولوں سے جامعات کی سطح تک پورے پاکستان میں انگر یزی سکھانے کے اس اقدام میں کامیابی کے بارے میں جان کر بہت خوشی ہوئی اور اُنہیں امید ہے کہ اوپن آن لائن کورسز جیسے طریقوں کو استعمال کرتے ہوئے مزید طلبہ تک پہنچا جاسکے گا۔

اسلام آباد ماڈل کالج فار بوائز میں انگریزی کے اسسٹنٹ پروفیسر محمد راشد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ای ٹیچر ورکشاپ نے ہمیں دیگر پاکستانی ای ٹیچر الومینائی سے بالمشافہ ملاقاتوں اورایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کا موقع فراہم کیا ۔ اس سے ہمیں اپنی پیشہ ورانہ ترقی کے لیے مستقبل میں باہمی تعاون کی منصوبہ بندی میں بھی مدد ملے گی۔

امریکی سفارتخانہ نے ۲۰۰۶ء سے اب تک سینکڑوں پاکستانی اساتذہ کو امریکی جامعات کے ذریعے آن لائن گریجویٹ سطح کے انگریزی زبان کے آٹھ ہفتے کے تدریسی کورسز کی تکمیل کے لئے ای ٹیچر پروگرام کے تحت مکمل وظائف فراہم کئے ہیں۔ ای ٹیچر پروگرام کے بارے میں مزید جاننے کے لئے د رج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے۔

https://exchanges.state.gov/non-us/program/AE-E-Teacher-Program

امریکی محکمہ خارجہ کی اعانت سے چلنے والے انگریزی زبان کے دیگر پروگراموں کے بارے میں آگہی کے لئے مندرجہ ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے۔

AmericanEnglish.state.gov

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




امریکی سفارتخانہ کی جانب سےعالمی ورثہ قرار پانے والے پاکستانی آثار قدیمہ کی تشہیر،

ٹیکسلا، شاہی قلعہ لاہور اور قلعہ روہتاس جہلم پر دستاویزی فلموں کی نمائش


اسلام آباد ( ۹ ِاگست، ۲۰۱۶ء)__ پاکستان میں تعینات امریکی سفیرڈیوڈ ہیل نے آج پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس میں تین دستاویزی فلموں کی نمائش کی تقریب کا افتتاح کیا، ان فلموں میں پاکستان کے آثارقدیمہ او رثقافتی ورثے کو اجاگر کیا گیاہے ۔ امریکی سفیر کے فنڈ کے گرانٹ پروگرام کے تعاون سے واک اباؤٹ فلمز نے ان دستاویزی فلموں کو تیار کیا، جن میں یونیسکو کی جانب سے پنجاب میں عالمی ورثہ قرار دیئے جانے والے تین پاکستانی مقامات ٹیکسلا کےکھنڈرات، شاہی قلعہ لاہور ۔ شالامار باغ اور قلعہ روہتاس جہلم کی عکاسی کی گئی۔ تقریب میں یونیسکو اور حکومت پنجاب کے نمائندوں، مقامی یونیورسٹیوں اور کالجوں کے طلبہ وطالبات نے شرکت کی۔


امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ ورثہ پاکستان کے شاندار ثقافتی تنوع اور شناخت کو اجاگر کرتا ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ پاکستان نے کس طرح اپنی تاریخ کو محفوظ رکھا ہے۔ آج اس تقریب میں ہم میں سے کئی اس تاریخ کو محفوظ رکھنے کے خواہاں ہیں تاکہ آنے والی نسلیں اپنے ورثے کا مطالعہ اور اس کی نگہداشت کا سلسلہ جاری رکھ سکیں۔


واک اباؤٹ فلمز کے سی ای او نثار ملک نے امریکہ کے تعاون کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس تعاون کی وجہ سے یہ ثقافتی ریکارڈ مرتب کرنا ممکن ہوا۔ انہوں نے کہا کہ یہ آثارقدیمہ ہماری مجموعی تاریخ اور بحیثیت قوم ہماری شناخت کی نمائندگی کرتے ہیں۔ ہمیں اپنی تاریخ کے بارے میں ضرور علم حاصل کرنا چاہئے اور ہمیں ہماری شناخت دینے والے متنوع ثقافتی پس منظر کے بارے میں اپنے بچوں کوضرور پڑھانا چاہئے۔


امریکی سفیر کے فنڈ کے تحت پاکستان میں ثقافتی تحفظ کو فروغ دینے کے لئے زبانوں اور بولیوں، کھانوں، جمالیات، تعمیرات اور میلوں وٹھیلوں اور کھیلوں جیسی تفریحی سرگرمیوں اور ثقافتی ورثہ قرار دی جانے والی عمارتوں کی تزئین و آرائش کے منصوبوں کے لئے مالی تعان کیا جاتا ہے۔ امریکی سفیر کے فنڈ کے تحت بلوچستان کے قدیم آلہ موسیقی سرود، شمالی پاکستان کی مقامی کھو ثقافت اور کوہستان اور سوات کی تورولی زبان کے تحفظ کے منصوبوں کے لئے گرانٹس دی گئی ہیں۔


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

https://www.instagram.com/doturdu/

https://www.flickr.com/photos/usdoturdu/


 
Top