ايک اور امريکی منصوبہ

  • Work-from-home

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118






فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امریکی اعانت سے مکمل ہو نیوالا گومل زام ڈیم​


پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ، گومل زام ڈیم سے آبپاشی کے لئے پائلٹ ٹیسٹ کے پہلے مرحلے کے دوران پانی کو نہر میں چھوڑا گیا جس سے صوبہ خیبر پختونخواہ کے اضلاع ڈی آئ خان اورٹانک کے لوگوں کو براۓ راست فائدہ پہنچے گا۔ تین دیگر نہروں پر کام بھی زير تعمیر ہے۔

حکومت امریکہ نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یوایس ایڈ) کے توسط سے کثیر المقاصد گومل زام ڈیم منصوبے کو مکمل کرنے کیلئے ۹۷ ملین ڈالر کا عطیہ دیا ہے۔وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے میں واقع یہ ڈیم ۲۷۰۰۰۰ لوگوں کو بجلی مہیاکرتا ہے، زندگیوں کیلئے خطرہ بننے والے تباہ کن سیلابوں سے تحفظ فراہم کرنے کے علاوہ علاقے کے گھروں اور کسانوں کیلئے پانی ذخیرہ کرنے کا کام بھی سرانجام دیتا ہے۔


گومل زام ڈیم اس وقت۱۴۰۰۰۰ ہیکٹر میٹر پانی ذخیرہ کرتا ہے جس سےموسمی سیلاب کے خطرے سے دوچار ڈیرہ اسمٰعیل خان اورٹانک کے علاقوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس ڈیم سے ۷۷۰۰۰ایکڑ زرعی اراضی کو آبپاشی کیلئے پانی ملےگاجس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گےاور خطےمیں لگ بھگ ۳۰ ہزار کاشتکار خاندانوں کی آمدنیوں میں اضافہ ہوگا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

پاک ۔امریکہ نفاذقانون وانسداد دہشتگردی ورکنگ گروپ۲۰۱۵ء کا اجلاس

اسلام آباد (۱۲ جنوری، ۲۰۱۵ء)__ امریکہ کی عمومی سفیر اور انسداد دہشت گردی کیلئے رابطہ کار ٹینا کیڈاناؤ ، داخلہ سیکرٹری شاہد خان اور خارجہ سیکریٹری اعزاز چوہدری نے آج وزارت خارجہ اسلام آباد میں پاک ۔امریکہ نفاذقانون وانسداد دہشتگردی ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کیا۔ گروپ نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کے مختلف شعبوں ،بشمول انسداد دہشت گردی، قانون کی حکمرانی، انسداد منشیات اور سرحدی نگرانی پر بات چیت کی۔ افغانستان اور پاکستان کے لئے امریکہ کے خصوصی نمائندے ڈین فیلڈ مین، نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سینئر ڈائریکٹر جیف ایگرز، پاکستان میں امریکہ کے سفیر رچرڈ اولسن اور دیگر امریکی حکام نے ورکنگ گروپ میں شرکت کی۔

سفیر کیڈاناؤ نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ امریکہ اسکولوں کے معصوم بچوں، عام شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں پر حملے کرنے اور پاکستان کے استحکام اور خوشحالی کو نقصان پہنچانے والے گروہوں کی پرتشدد اور مجرمانہ کارروائیوں کے خلاف پاکستان کے ساتھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پاکستان اور امریکہ اپنے شہریوں کے تحفظ اور سلامتی کو یقینی بنانے ،دونوں ملکوں کی سرحدوں کو زیادہ محفوظ بنانےاوراپنے لوگوں کے محفوظ مستقبل کے لئےباہمی تجربات سے مستفید ہوتے رہیں گے۔

ورکنگ گروپ پاک۔ امریکہ تزویراتی مذاکرات کا ایک اہم حصہ ہے۔ مارچ ۲۰۱۰ء میں اپنے آغاز کے بعد اس گروپ کا یہ چوتھا اجلاس ہے۔ اس جلاس میں امریکی اور پاکستانی وفود نے عسکریت پسندی اور تشدد آمیز انتہا پسندی کے خلاف جدوجہد کو تیز کرنے کے امکانات کا جائزہ لیا اور پاکستانی حکام نے امریکی وفد کو دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تشکیل دیئے جانے والے قومی لائحہ عمل کے مختلف نکات کا جائزہ پیش کیا۔ سفیر کیڈاناؤ نے منصوبے کے اُن حصوں کو اجاگر کیا جن کے مؤثر نفاذ میں امریکی اعانت استعمال کی جا سکتی ہے۔گروپ نے دہشتگردی کی مالی امدادکو روکنے اور پاکستان اور خطے میں دیسی ساخت کی دھماکہ خیز اشیاء کی تیاری کیلئے درکار اجزاء مہیا کرنے والے غیرقانونی گروہوں کی بیخ کنی کیلئے مشترکہ ذرائع پر بھی بات چیت کی۔

سفیر کیڈاناؤ اور داخلہ سیکرٹری شاہد خان نے اجلاس کے اختتام پر نفاذقانون اورانسداد دہشتگردی کیلئے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ امریکہ نے پاکستان میں دہشتگری کے خلاف کارروائیوں میں سرگرم عمل سویلین اداروں کی استعداد بڑھانے کیلئے امریکی اعانت کا اعادہ کیا۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




امریکی محکمہ زراعت کے تعاون سے اراضی کو زرخیز بنانے سے متعلق سمپوزیم

اسلام آباد (۴ فروری، ۲۰۱۵ء)__ امریکی محکمہ زراعت نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک و زراعت (ایف اے او) کے ساتھ ملکر پاکستان میں زرعی اراضی کو زرخیز بنانے سے متعلق سرکاری اور نجی شعبے کے پچاس تکنیکی ماہرین کے ایک سمپوز یم کا انعقاد کیا۔ یہ سمپوزیم پاکستان کے کاشتکاروں کے لئے کھاد کے استعمال کی افادیت کو بہتر بنانے کی مسلسل کاوش کا ایک حصہ ہے۔

سمپوز یم سے خطاب کرنے والے مہمان مقررین میں امریکی محکمہ زراعت کے قومی رہنما برائے زمینی وسائل ڈاکٹر طامس رینچ اور زرعی زمین کی زرخیزی سے متعلق امریکی محکمہ زراعت کے معروف زرعی ماہر اور کاشتکار مائیکل کیوسیرا شامل تھے۔ ڈاکٹر طامس جو پہلے بھی پاکستان کا دورہ کرچکے ہیں، نے اپنے خطاب میں کہا کہ زمین کی زرخیزی کو بہتر بنانے اور پاکستان کے کاشتکاروں کی پیداواری صلاحیت میں اضافے کے لئے مناسب انتظام انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ایسے بہت سے باکفایت اور آسان طریقے موجود ہیں جنہیں پاکستانی کاشتکار اختیار کرسکتے ہیں جبکہ کاشتکاروں اور کھاد تیار کرنے والی کمپنیوں کے درمیان وسیع تر اشتراک کے قومی امکانات بھی موجود ہیں۔

ایک روزہ سمپوزیم میں کاشتکاروں کے لئے زمین کی زرخیزی سے متعلق متوازن نظام کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا، جس کے تحت کاشتکار کھاد کے استعمال کے لئے چار طریقے اختیار کرتے ہوئے کھاد کی درست قسم، درست مقدار، درست وقت اور درست مقام کا تعین کرسکتے ہیں۔ ان چار طریقوں کو اختیار کرکے کاشتکار اپنے لاگت کم اور پیداوار بڑھا سکتے ہیں، جس سے ان کے منافع میں بہتری آئے گی اور کھاد کے زائد استعمال سے ہونے والے ماحولیاتی نقصانات کو بھی کم کیا جاسکے گا۔ سمپوزیم میں زیر غور آنے والے اہم موضوعات میں نائٹروجن، فاسفورس اور مائیکرو نیوٹرنٹس کے مناسب استعمال کا احاطہ کیا گیا۔

پاکستان کی معیشت میں زراعت کے شعبے کو کلیدی اہمیت حاصل ہے جس کا خام ملکی پیداوار میں ۲۱ فیصد حصہ ہے اور یہ شعبہ کروڑوں لوگوں کو روزگار فراہم کرتا ہے۔ امریکی محکمہ زراعت زرعی پیداوار کی صلاحیت میں بہتری، معاشی اہداف کے حصول اور غذائی سلامتی کی ضروریات کوپورا کرنے میں معاونت کے ذریعے پاکستان کے زرعی شعبے کے ساتھ تعاون کررہا ہے۔ اس منصوبے اورامریکی محکمہ زراعت کی دیگر سرگرمیوں کے لئے بھی امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) سے فنڈز فراہم کئے جاتے ہیں


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ



يو ایس ایڈ کی اعانت سے بلوچستان میں شہتوت کی فروخت میں دوگنا اضافہ

اسلام آباد (۲ اپریل، ۲۰۱۵ء)__ گزشتہ دو سال کے دوران بلوچستان زرعی منصوبہ ،جسے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے اشتراک سےچلایا جارہاہے ،کی اعانت سے ۱۲کسانوں کی خشک شہتوت کی فروخت سے ہونے والی آمدن ۰ ۶۷۰،۰۰ ڈالرتک پہنچ گئی ہے ۔۲۰۱۳ ء میں یو ایس ایڈ نے یہ منصوبہ تیار کیا جس کے تحت بلوچستان کے ضلع مستونگ کے کسانوں کے ساتھ براہ راست مل کر ملک بھر میں شہتوت کی منڈیوں کے بارے میں تحقیق اور توسیع پر کام کیا گیا۔​


ماضی میں، بلوچستان میں شہتوت کے درخت ہوا کا دباؤ کم کرنے، زمینوں حدبندی اور پانی کی کھالوں کی نشاندہی کیلئے استعمال ہوتے تھے اور اسے نقد آورفصل تسلیم نہیں کیا جاتا تھا۔یو ایس ایڈ کے تعاون سے ، کسانوں نے ملک بھر میں خشک شہتوت کی منڈیوں اور زرعی نمائشوں کا دورہ کیا اور اس پھل کی بڑھتی ہوئی طلب کا اندازہ لگایا۔اس منصوبے کی بدولت کسانوں کی پیداوار بڑھی اور ۲۰۱۳ ءمیں ۲۴۰ ٹن خشک شہتوت سندھ بھیجا گیا جبکہ ۲۰۱۴ ءمیں اضافی۲۸۸ ٹن شہتوت ارسال کیاگیا۔

یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر گریگوری گوٹلیب نےکہا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران یو ایس ایڈ کے منصوبوں کے تحت ۸۰۰،۰۰۰ گھرانوں کی زرعی پیداوار میں اضافہ کیا گیاجس سے تمام پاکستانیوں کو فائدہ ہوا۔ان منصوبوں کے ذریعے ۴۵ملین ڈالراندرون ملک فروخت اور ۲۸ ملین ڈالرز برآمدات کے ذریعے جبکہ نجی شعبے کے ذریعے پچاس لاکھ ڈالرز کی سرمایہ کاری بھی ہوئی۔

بلوچستان زرعی منصوبہ کے تحت کسان اب ایک جدید میوہ جات خشک کرنے کے پلانٹ کی تنصیب کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور کھیتوں سے مارکیٹ منتقلی کے دوران شہتوت کی تازگی کو برقرار رکھنے کیلئے ان کو گتے کے ڈبوں میں پیکنگ شروع کر رہے ہیں۔ مستونگ میں شہتوت کی مارکیٹنگ اور اکٹھا کرنے کیلئے قائم کسانوں کی تنظیم کے سربراہ محمد رمضان نے یو ایس ایڈ کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ شہتوت کی صفائی اور پیکنگ کے ذریعے ہم اپنی آمدن میں زبردست اضافہ کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

پاکستان میں یو ایس ایڈ کی زرعی اعانت کے بارے میں مزید جاننے کیلئے

http://www.usaid.gov/pakistan/economic-growth-agriculture

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]
www.state.gov
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


معاشی ترقی میں زراعت کے کردار پر امریکہ پاکستان بات چیت

اسلام آباد (۱۴اپریل، ۲۰۱۵ء)__ امریکی سفیر رچرڈ اولسن اور صدر ممنون حسین نے آج یہاں پاکستان سٹرٹیجی سپورٹ ایگریکلچرل پالیسی کانفرنس کا افتتاح کیا جس میں حکومت پاکستان کے پالیسی سازوں اورنامور بین الاقوامی اور مقامی ماہرین سمیت ۳۰۰ افراد نے شرکت کی۔ دو روز تک جاری رہنے والی اس کانفرنس میں پالیسی سے متعلق اہم موضوعات پر بات چیت کی جائیگی۔ اس کانفرنس کا انعقاد امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے پاکستان سٹرٹیجی سپورٹ پروگرام کے تعاون سے کیا گیا اور اس کا اہتمام یو ایس ایڈ کے شراکت کار بین الاقوامی ادارہ برائے خوراک و پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ( آئی ایف پی آر آئی) نے کیا تھا۔

امریکی سفیر رچرڈ اولسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ اپنے شراکت کاروں کے تعاون سے پاکستان بھر میں مہارت اور ٹینکالوجی منتقل کر رہا ہے تاکہ کسانوں اور انکے خاندانوں کیلئے معاشی مواقعوں میں اضافہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پالیسی سے متعلق ملکی ضروریات کا خیال رکھنا ہو گا کہ دنیا بھر میں پیدا ہونے والے مسائل بشمول تغیراتی تبدیلی اورکسانوں اور معاشروں پر مرتب ہونے والے اثرات کا مقابلہ کیا جا سکے اورمستقبل میں ان چیلنجوں کو روکنے کیلئے طریقے وضع کیئے جا سکیں۔

یہ کانفرنس زراعت سے متعلق اہم مسائل کا جائزہ لیگی جس میں پالیسی ساز اور ماہرین پاکستان کی معاشی ترقی میں زراعت کے کردار اور زرعی پیداوار بڑھانے کیلئے درکار اقدامات پر غور کرینگے۔ شرکاء اٹھارویں آئینی ترمیم کے تناظر میں زرعی پالیسی سازی میں ہونے والی پیش رفت پر بھی بات چیت کرینگے جس کے تحت اختیارات صوبائی حکومتوں کو منتقل کئے گئے ہیں۔

پاکستان میں معاشی ترقی اور زراعت کے شعبے میں ترقی کیلئے اعانت فراہم کرنا امریکہ سفارتخانہ کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔یوایس ایڈ کے زرعی پروگرام ،روزگار اور آمدنی کے مواقع بڑھانے میں مدد دے رہے ہیں۔ یوایس ایڈ کے پروگرام جدید زرعی ٹیکنالوجی ، خدمات اور طریقے متعارف کروا کر، آبپاشی کا اضافی ڈھانچہ تعمیر کرکے اور پانی کے انتظام وانصرام کے جدید طریقے متعارف کروا کر پاکستان کی زرعی پیداوار بڑھانے میں مدد دیتے ہیں۔ یوایس ایڈ پاکستان کے زرعی کاروباروں کو سرمائے تک رسائی فراہم کرنے، شراکت داریاں قائم کرنے اور زیادہ منافع بخش منڈیوں سے استفادہ کرنے میں بھی معاونت کررہا ہے۔ یہ پروگرام پاکستانی کاشتکاروں کو نجی شعبے کی نئی سرمایہ کاریوں سے فائدہ اٹھانے میں مدد دے گا۔گزشتہ پانچ برسوں کے دوران یو ایس کے منصوبوں کی بدولت پاکستان کی برآمدات میں ۵۲ ملین ڈالرز ، سیلزمیں ۱۲۷ ملین ڈالر ز کا اضافہ ہوا جبکہ گیارہ ملین ڈالر کی نئی سرمایہ کاری بھی آئی۔

پاکستان میں یوایس ایڈ کے پروگراموں کے بارے میں مزید معلومات کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں
:
http://www.usaid.gov/pakistan


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]
www.state.gov
https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu
http://www.facebook.com/USDOTUrdu
 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ



آلودگی سے پاک توانائی : پاک امریکہ توانائی شراکت داری کے اگلے اقدامات

اسلام آباد (۲۹ اپریل ۲۰۱۵ء)__امریکہ اور پاکستان نےملک میں صاف توانائی کے منصوبوں میں نجی شعبے کو سہولت فراہم کرنے اور اس کی سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے آج ایک نئے پروگرام کا اعلان کیا۔اس اقدام کے تحت حکومت امریکہ پاکستان کے ساتھ مل کر ایسی اصلاحات متعارف کرانے کیلئے کام کریگی جس سے پاکستانی اور بین الاقوامی نجی شعبہ اور سرمایہ کاروں کو آئندہ تین سے پانچ برسوں کے دوران قومی گرڈ میں تین ہزار میگا واٹس فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔


امریکی محکمہ خارجہ کے خصوصی ایلچی برائے توانائی آموس ہوکسٹین نے پاک-امریکہ تذویراتی مذاکرات کے وسیع تر فریم ورک کے تحت جاری دوسرے پاک-امریکہ انرجی ورکنگ گروپ کے دوران کہا کہ آلودگی سے پاک توانائی پروگرام پاکستان میں توانائی کے چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد دے گا۔ انھوں نے کہا کہ یہ پاکستان میں توانائی کے مسائل کو کم کرنے میں مدد دینے کیلئے اشتراک کار ہے جس کی بنیاد پاکستان، امریکہ،کثیرالجہتی بینکوں، امداد دینے والے اداروں اور نجی شعبے کے مشترکہ اہداف پر ہے۔

خصوصی ایلچی آموس ہوکسٹین ، نائب سفیر ٹام ولیمز اور واشنگٹن سے آنے والے اعلی سطح کے وفد نے صاف توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے وفاقی وزراء شاہد خاقان عباسی، خواجہ آصف اور متعدد دیگر پاکستانی حکام سے بات چیت کی۔ پاکستان میں ۲۰۲۰ء تک توانائی کی طلب دگنی ہونے کی توقع ہے۔اس چیلنج سے عہدہ برآ ہونے کیلئے حکومت پاکستان کی طرف سے اصلاحات جیسے اہم اقدامات کی ضرورت ہے جن سے نجی شعبے اور بہت سے ملکوں اور اداروں کی جانب سے اعانت فراہم کرنے
کیلئے گنجائش پیدا کی جاسکے۔
اس مشترکہ پروگرام کے اہداف حاصل کرنے کیلئے امریکی اور پاکستانی حکام نے ریگولیٹری اداروں کو مضبوط بنانے اور نجی سرمایہ کاری کو ترغیبات دینے کی غرض سے منڈی کی بنیاد پر اصول وضع کرنے، آلودگی سے پاک توانائی کے نظاموں کا کردارکو وسیع کرنے کیلئے سرمایہ کاری کی حکمت عملی ترتیب دینے، صاف توانائی کے منصوبوں کیلئے ترسیل کی استعداد بڑھانے اور نجی شعبے میں خطرات پر قابو پانے اور انھیں کم کرنے اور نجی سرمائے کا رخ آلودگی سے پاک بجلی کے منصوبوں کی جانب موڑنے کیلئے درکار قرضوں، گرانٹس، فنی معاونت اور ضمانتوں کا بندوبست کرنے ایسے اقدامات پر بات چیت کی۔

توانائی کے شعبے کو منڈی کی بنیاد پر استوار کرنے میں مدد فراہم کرنے سے نا صرف بجلی کے موجودہ بحران کو ختم کیا جا سکتا ہے بلکہ مستقبل کی ضرورتوں کو بھی پوراکیا جا سکتاہے۔آلودگی سے پاک توانائی میں پن بجلی، پون بجلی، شمسی ، حیاتیاتی مواد اور قدرتی گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری سےتوانائی کے تمام شعبوں کی صلاحیتوں میں اضافے کیلئے کوششوں سے پاکستان کا ایندھن کے بیرونی ذرائع سے انحصار ختم ہو جائے گا، موسمیاتی تغیرات کو روکنے میں مدد ملے گی،پاکستان کی توانائی کی قلت کا خاتمہ ہوگا ، جدت واختراع فروغ پائیں گے اور پیداوار میں اضافہ ہوگا۔


یہ منصوبہ پاکستان کیلئے توانائی کے شعبے میں امریکی اعانت کے نئے دورکی علامت ہے جس کے دوران میں پاکستان کے قومی گرڈ میں ۲۰۱۰ ءسے اب تک موجودہ پانی اور کوئلے سے چلنے والے بجلی گھروں کی مرمت ، پن بجلی کے منصوبوں کی تکمیل اور پاکستان میں بجلی کی ترسیل وتقسیم کے نظام میں بہتری سے ۱۵۰۰ میگاواٹ بجلی کا اضافہ ہوا ہے۔

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ



امریکہ کی جانب سے عارضی طور پر بےگھرہونے والے افراد کیلئے ۲۷ ملین ڈالرکی امداد کا اعلان

اسلام آباد (۲۰ مئی ، ۲۰۱۵ء)__ امریکی حکومت اس سال پاکستانیو ں کیلئے اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ برائے خوراک کے ذریعے خوراک کے اعانتی پروگرام کے تحت ۲۷ ملین ڈالر اضافی فراہم کررہی ہے۔ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے پاکستان میں مشن ڈائریکٹر گریگ گوٹلیب نے تصویری نمائش کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس اضافی رقم کی فراہمی کا اعلان کیاجو ۳۴ ملین ڈالر
کے علاوہ ہے جو امریکہ نےغذائی اعانت کی مد میں اکتوبر ۲۰۱۴ ء سے اب تک پاکستان کو فراہم کئے ہیں ۔

گوٹلیب نے کہا کہ یہ رقم مشکلات کے شکار خاندانوں بالخصوص فاٹا سے تعلق رکھنے والے گھرانوں کیلئے خوراک کی خریداری کیلئے خرچ ہو گی ۔انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کے لیے امریکہ کی جانب سے فراہم کردہ غذا واحد ذریعہ خوراک ہےاوریہ اعانت اُن کے لیے اپنے روزگار اور خاندانوں کی بحالی میں بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔

تقریب کے دوران یو ایس ایڈ پاکستان کے مشن ڈائریکٹرگوٹلیب، عالمی ادارہ برائے خوراک کے ریجنل ڈائریکٹر برائے ایشیا ڈیوڈکاٹرڈ اور وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کے کوآرڈینیٹر ملک ظہورنے ایک تصویری نمائش کا بھی افتتاح کیا جس میں ملک کے غیر محفوظ افرادبشمول فاٹا سے تعلق رکھنے والے سولہ لاکھ عارضی طور پر بے گھر افراد کی خوراک کی فراہمی میں امریکی حکومت، حکومت پاکستان اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے اشتراک کار کو اجاگر کیا گیا ہے۔

عالمی ادارہ برائے خوراک کے ریجنل ڈائریکٹر ڈیوڈکاٹرڈ نے خطاب کے دوران کہا کہ امریکہ، عالمی ادارہ برائے خوراک اور حکومت پاکستان کے اہم اشتراک کار کی بدولت ،ملک بھر میں قدرتی آفات اور تنازعات سے متاثرہ لاکھوں افراد کا معیار زندگی بہتر ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال بھر کے دوران یو ایس ایڈ کی فراخدلا نہ امداد سےپاکستان میں خوراک اور غذائی سلامتی کی صورت حال کو نہ صرف بہتر بنایاگیا ہے بلکہ روزگا ر اور اچانک پیدا ہونے والے بحرانوں کا مقابلہ کرنے کیلئے صلاحیت میں بھی اضافہ ہو اہے ،جس کی وجہ سے امن استحکام اور معاشی ترقی بھی ممکن ہوئی
ہے۔

عالمی ادارہ برائے خوراک کی جانب سے فراہم کی گئی امریکی امدادآٹے، خوردنی تیل، نمک اور دالوں پر مشتمل ہے۔ ۲۰۱۰ ءسے اب تک امریکہ نے پاکستان عوام کیلئے غذائی اعانت کے مد میں ۷۰۰ ملین ڈالر کی امدادفراہم کی ہے۔

یو ایس ایڈ کی جانب سے انسانی بنیادوں پر کی جانے والے امداد کے بارے میں مزید جاننے کیلئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں۔

http://www.usaid.gov/what-we-do/agriculture-and-food-security/food-assistance

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ




امریکی محکمہ زراعت کی جانب سےپاکستانی کسانوں کی اعانت

امریکی ادارہ برائے زراعت(یو ایس ڈی اے) اور خشک زمینوں پر زرعی تحقیق کے بین الاقوامی ادارے(آئی سی اے آر ڈی اے) نے مل کر پاکستان میں کاشتکاروں کو کیلے کی فصل کے فاضل مادوں کو مناسب طریقے سے کھاد میں تبدیل کرنے کے لیے تربیتی پروگرام وضع کیا ۔

سندھ کے محکمہ زراعت ایکسٹنشن کے ڈاکٹر شوکت ابڑو نے اس موقع پر کہا کہ جس چیز کو کسان کوڑاکرکٹ سمجھ کر جلا رہے ہیں وہ در حقیقت ایک قابل قدر شے ہے۔

سندھ کے کاشتکار پاکستان میں کیلے کی فصل کا نوے فیصد کاشت کرتے ہیں اور روایتی طور پر فصل کی باقیات کو کوڑاکرکٹ کے طور پر جلاتے ہیں ۔ امریکی محکمہ زراعت نے زمین کی زرخیزی اور صحت میں اضافے کے لیے ایگریکلچرل ایکسٹینشن پراجیکٹ کا آغاز کیا تا کہ کاشتکاروں کو زرعی فاضل مادوں کے استعمال سے فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے طریقوں پر تربیت دی جا سکے۔ اس سلسلے میں امریکی محکمہ زراعت کی ایک ٹیم نے ٹنڈو الہ یار کے ایک کیلے کے فارم کا دورہ کیا تا کہ اس پروگرام پر پیشرفت کا جائزہ لیا جا سکے۔

خشک زمینوں پر زرعی تحقیق کا بین الاقوامی ادارہ ان دس پاکستانی اداروں کی رہنمائی کر رہا ہے جو کسانوں کو کیلے کے درخت کے پتوں اور تنوں کے ضائع ہو جانیوالے حصوں کو کھاد میں تبدیل کرنے کے اس منصوبے کا حصہ ہیں ۔ اس طریقے سے تیار شدہ ہ کھاد زمین کی زرخیزی بڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔ اس وقت پاکستان میں تینتالیس ایسے مقامات ہیں جہاں کسان نامیاتی مواد جیسا کہ کیلے کے پتوں اور شاخوں سے کھاد بنانے کا عمل سیکھ سکتے ہیں۔ اس پراجیکٹ کے تحت مزید ایسے مقامات کی نشاندہی کی جائے گی جہاں نامیاتی مواد کو کھاد میں تبدیل کیا جا سکے۔

امریکی ادارہ برائے زراعت نےیوایس ایڈ کی مالی اعانت کے ذریعے ملک بھر کے کسانوں کو تکنیکی مہارت اور رہنمائی فراہم کی ہے۔ انہوں نے اس امر پر خصوصی توجہ مرکوز کی ہے کہ زرخیزی سے محروم ہونے والی زمین کو کھاد کی فراہمی سے نمی اور نامیاتی مواد کی بحالی کو یقینی بنایا جا سکے۔

زراعت پاکستانی معیشت کا دوسرا بڑا شعبہ ہے جو خام ملکی پیداوار کا اکیس فیصد سے زائد فراہم کرتاہے۔

دیہات میں بسنے والے باسٹھ فیصد پاکستانیوں کے لیے زراعت روزمرہ زندگی کا جزو لاینفک ہے ۔ امریکی ادارہ برائے زراعت پاکستانی سائنسدانوں اور کاشتکاروں کی اعانت میں پیش پیش ہے تاکہ پاکستان میں زرعی پیداوار کو بڑھا کر معاشی اہداف کے حصول اور غذائی تحفظ کی ضرورت کو پورا کیا جا سکے۔

امریکی محکمہ زراعت کے مزید پروگرامز کے متعلق جاننے کے لیے براہ مہربانی درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کریں۔

http://www.fas.usda.gov/regions/south-and-central-asia/pakistan

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ







صحت مند بچے، صحت مند اور خوشحال مستقبل!


یو ایس ایڈ نے پاکستان ميں دوران پيدائش دم گھٹنے کے واقعات سے بچاؤ کے ليے 418 ہیلتھ ورکرز کو آلات اور تربیت فراہم کی ہے تاکہ وہ "نومولود بچوں کو سانس" لینے میں مدد دے سکیں۔​

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

http://www.usaid.gov/pakistan/interactive-map

کيا اّپ جانتے ہیں کہ یو ایس ایڈ پاکستان کی ویب سائٹ پر ایک "انٹرایکٹو" نقشہ ہے؟

اس نقشے کے ذریعے انٹرایکٹو انٹرفیس استعمال کرتے ہوئے آپ یو ایس ایڈ پاکستان کے پروگراموں اور منصوبوں کے بارے میں معلومات حاصل کر سکتے ہیں۔ مطلوبہ معلومات تک پہنچنے کے لئے لنک ميں درج ہدایات پر عمل کریں۔ اگر آپ کے پاس کوئ سوال ہے يا راۓ دينا چاہتے ہیں تو پھر اس پتے پر ای میل کيجيۓ۔


[email protected]

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

زرعی فروخت میں اضافہ اور فنی صلاحیتوں میں بہتری کے لئے امریکی منصوبہ

اسلام آباد (۶ اگست، ۲۰۱۵ء)__ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے پاکستان میں نئے سربراہ جون گرورکی نے آج زرعی منڈی کی ترقی کے لئے پاک امریکہ مشترکہ منصوبے (اےایم ڈی ) کا افتتاح کیا۔ امریکی حکومت کی مالی اعانت سے شروع کئے گئے اس پروگرام کےتحت ۲۱ ملین ڈالر مالیت پر مشتمل گرانٹس، تربیتی نشستوں اور تکنیکی مہارتوں میں بہتری کے ذریعہ کھیتی باڑی اور جانوروں کے افزائش کے طریقوں میں بہتری لا کرپاکستانی گوشت، سبزیوں، آم اور رس دار پھلوں کی مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی بڑھا کر
اگلے چار سال کے دوران آمدن کو ۱۴۰ ملین ڈالر مالیت تک فروغ دیا جائےگا۔

یو ایس ایڈ کے ڈائریکٹر گرورکی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ پاکستانی زرعی شعبہ کو اہم ترین ترجیح کا حامل سمجھتے ہوئے پاکستان کے لوگوں کے لئے معاشی ترقی اورروزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئےانتہائی پُر عزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ حکومت پاکستان کے اشتراک سے امریکی سرمایہ کاری سے پاکستانی کسانوں اور بین الاقوامی منڈیوں کے مابین روابط کو بڑھایا جائے گا تاکہ ایک خوشحال، مستحکم اور خوراک کے حوالے سے محفوظ ملک بنایا جاسکےگا۔

اے ایم ڈی پروگرام کو وضع کرنے کا مقصد کسانوں کے لئے دستیاب جدید ترین ، کار آمد اور ماحول دوست مہارتوں کی فراہمی ہے۔ اس پروگرام کے تحت کاروباری مراکز بھی قائم کئے جائیں گے تاکہ کسان، خریدار، اور فروخت کنندہ کے درمیان فاصلوں کو کم کیا جا ئے تاکہ پاکستانی اجناس دنیا بھر کے باورچی خانوں تک رسائی حاسل کر سکیں۔ ایک ایسے ملک میں جہاں ۴۰ فیصد پاکستانی زرعی شعبہ سے منسلک ہیں اور جہاں ملک کی ۲۱ فیصد خام ملکی پیداوار زراعت کے شعبہ سے حاصل کی جا رہی ہو، اس اقدام کے ذریعہ فروخت اور سرمایہ کاری کو ۱۴۰ ملین ڈالر سے زیادہ تک بڑھائے جانے کی امکانات موجود ہیں۔

یو ایس ایڈ کے معاشی ترقیاتی پروگرام کے تحت ۲۰۱۲ء سے اب تک۲۳۰۰۰ روزگارکے مواقع پیدا کئے گئے ہیں اور ایک لاکھ اٹھارہ ہزار کسانوں کے لئے تقریبا ساٹھ ہزار ہیکٹرز رقبہ پر جدید ترین تکنیک اور انتظامی طور طریقہ متعارف کروائے گئے ہیں۔ یو ایس ایڈ کے معاشی اور زرعی پروگراموں کے بارے میں مزید جاننے کے لئےیہ ویب سائٹ دیکھئے:

http://www.usaid.gov/pakistan/economic-growth-agriculture

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امریکہ کی جانب سے پاکستان کے زرعی شعبے کی ترقی کے لئے معاونت

اسلام آباد (۲۴ اگست ، ۲۰۱۵ء)__ امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے آج یہا ں یو ایس ایڈ کی زرعی ٹیکنالوجی کانفرنس میں پاکستان کے زرعی شعبے میں ہونے والی نئی کامیابیوں کو سراہا۔ جان گرورک نے کانفرنس میں وفاقی وزیر برائے قومی غذائی سلامتی و تحقیق سکندر حیات بوسن کے ہمراہ ۲۰۰ پاکستانی کسانوں، سائنسدانوں اور زرعی رہنماؤں سے ملاقات کی، جنہوں نے یو ایس ایڈ کے زرعی جدت کے پروگرام (ایگریکلچرل انوویشن پروگرام) کے تحت ممکن بنائی جانے والی نئی زرعی ٹیکنالوجیز کو اجاگر کیا۔

یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نےکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس چارسالہ پروگرام کے نصف سفر میں ہی اس پروگرام کے مثبت نتائج دیکھ رہے ہیں۔ یہ نتائج اس امرکے عکاس ہیں کہ امریکہ اور پاکستان مشترکہ طور پر کام کرتے ہوئے پاکستان کے زرعی شعبے میں ترقی و خوشحالی کا حصول اور اس سے آگے پیش قدمی کرسکتے ہیں۔

۲۰۱۳ ءمیں شروع ہونے والا زرعی شعبے میں جدت کا یہ پروگرام یو ایس ایڈ، انٹرنیشنل میز اینڈ ویٹ امپروومنٹ سینٹر (سیمٹ) اور پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کا منصوبہ ہے۔ ۳۰ ملین ڈالر کے اس چارسالہ منصوبے کے تحت گرمی کے خلاف مزاحمت کی حامل مکئی، زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل گندم کی فصلوں، مویشیوں کے حفاظتی ٹیکوں اور کم پانی پر انحصار کرنے والے چاول کی کاشت کے جدید طریقے اور دیگر تکنیکس وضع کی گئیں۔ آئندہ دو سال کے عرصے کے دوران یہ پروگرام ماحولیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والی دشواریوں سے نمٹتے ہوئے پاکستانی کسانوں کو اپنے منافع میں اضافہ کرنے میں مدد جاری رکھے گا۔

سال ۲۰۱۲ ءسے اب تک یو ایس ایڈ کے معاشی ترقی کے پروگرام کی بدولت ۲۳ ہزار سے زائد روزگار کے مواقع میسر آئے اور ۶۰ ہزار ہیکٹرز کے رقبے پر ایک لاکھ ۱۸ ہزار سے زائد کسان نئی ٹیکنالوجیز اور جدید انتظامی طورطریقوں سے روشناس ہوئے ہیں۔ یو ایس ایڈ کے معاشی ترقی اور زراعت سے متعلق پروگراموں کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے۔

http://www.usaid.gov/pakistan/economic-growth-agriculture

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی مدد سے پاکستان میں بجلی کی ترسیل اور پاور کمپنیوں کی آمدنی میں اضافہ

اسلام آباد (۲۷اگست ، ۲۰۱۵ء) __ پاکستان میں امریکی سفارتخانے کے اقتصادی و ترقیاتی معاونت کے کوارڈینیٹر لیون وسکن اور چئیر مین نیپرا بریگیڈ یر ریٹائرڈ طارق صدوزئی نے امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کے پاور دسٹریبوشن پروگرام کی کامیاب تکمیل کے حوالے سے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کی۔ دو سو اٹھارہ ملین امریکی ڈالر مالیت کا یہ پانچ سالہ پروگرام امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں بہتری کے منصوبے کا حصہ ہے۔ اس پروگرام کے ذریعے سمارٹ میٹرز اور چوری روکنے والے تاروں جیسی جدید اصلاحات کو پاکستان میں متعارف کروایا گیا جس سے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نقصان میں کمی اور منافع میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے لیون وسکن کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت توانائی کی بلا تعطل اور مسلسل فراہمی اور ایک روشن و ترقی یافتہ پاکستان کے لیے حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرتی رہے گی۔

پاور دسٹریبوشن پروگرام نے پاکستان کے بجلی کی تقسیم کے نظام میں متعد د جدید ٹیکنالوجیز متعارف کروائی ہیں جس کے نتیجے میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی سالانہ آمدنی میں چار سو ملین ڈالر کا اضافہ ہوا اور دو سو میگا واٹ بجلی کی بچت ممکن ہوئی جس سے تیس لاکھ افراد کو بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جاسکتی ہے۔

۲۰۱۰ء سے ۲۰۱۵ء کےعرصے میں اس پروگرام کے ذریعے بتیس ہزار سے زیادہ توانائی کے ماہرین کو تربیت فراہم کی گئی ، بجلی کے بہاؤ کی رفتار کی پیمائش کے جدید میٹرز کی تنصیب کی گئی اورصارفین کے لیے بلنگ سسٹم میں بہتری لائی گئی ۔ اسی پروگرام کے تحت زرعی پمپس پر بجلی کے ضیاع کو روکنے کے لیے نوے ہزار کپیسٹرز بھی لگائے گئے ، دولاکھ ساٹھ ہزار میٹر طویل تقسیم کار تاروں کو تبدیل کیا گیا اور تقسیم کے نظام میں بہتری کے لیے کئی اور آلات بھی فراہم کیے گئے ۔

توانائی کے شعبے میں امریکہ کی جانب سے پاکستان کو دی جانیوالی اعانت کے بارے میں مزید جاننے کے لیے وزٹ کریں

(http://www.usaid.gov/pakistan/energy).

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ



فاٹا کے ۷۶طالبعلموں کی جانب سے اعلیٰ ثانوی تعلیم کا حصول

اسلام آباد (یکم اکتوبر، ۲۰۱۵ء)__ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) سے تعلق رکھنے والے ۷۶ طالبعلموں نے اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران اعلیٰ ثانوی تعلیم کی اسناد وصول کیں۔ معاشی امور ڈویژن کے سیکریٹری محمد سیٹھی اور امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نےفاٹا کے ان طلبہ میں اسناد تقسیم کیں، جنہوں نے ’’یو ایس ایڈ فاٹا اسکالرشپ پروگرام‘‘ کے تحت اعلیٰ ثانوی تعلیم مکمل کی۔ اسناد کی تقسیم کی خصوصی تقریب یکم اکتوبر کو یہاں منعقد ہوئی، جس میں متعدد طلبہ نے زندگی تبدیل کرنے والے اپنے تجربات اور مزید تعلیم کے لئے اپنے جذبات کے بارے میں اظہار خیال کیا۔

’’یو ایس ایڈ فاٹا اسکالرشپ پروگرام‘‘ کے تحت جس کا آغاز ۲۰۰۸ء میں ہوا تھا، تعلیم کے جذبے سے سرشار، انگریزی زبان میں تعلیم حاصل کرنے میں دلچسپی رکھنے والے، فعال تعلیمی پروگرام کے خواہشمند اور اپنے علاقے سے باہر بورڈنگ اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے کے قابل طلبہ کووظائف دیئے گئے۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کے مشن ڈائریکٹر جان گرورک نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے ساتھ امریکہ کے پائیدارتعاون اور ایک محفوظ، توانا اور خوشحال پاکستان کے امریکی عزم کی ایک بہترین مثال ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے والے یہ طلبہ اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ جب دونوں ملک ملکر کام کریں تو کس قدر کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔

اسکالرشپ حاصل کرنے والے خیبرایجنسی کے ایک طالبعلم حامد اللہ نے ،جنہیں تعلیم کے لئے اسلامیہ کالج، پشاور بھیجا گیا، کہا کہ تعلیم سے میری بصیرت میں وسعت آئی ہے ، میں ڈاکٹر بننا چاہتا ہوں اور ایک اچھے میڈیکل کالج میں داخلے کے حصول کے لئے بہت محنت سے مطالعہ کررہا ہوں۔ حامد اللہ کا کہنا تھا کہ میں تعلیم کے حصول کا یہ موقع فراہم کرنے پر امریکی عوام کا شکریہ کبھی بھی پوری طرح ادا نہیں کرسکتا۔

باجوڑ ایجنسی سے تعلق رکھنے والے ایک اور طالبعلم ذاکر اللہ ،جنہوں نے بھی اسلامیہ کالج میں تعلیم حاصل کی، کا کہنا تھا کہ ہم اپنے آپ کو بہت خوش نصیب سمجھتے ہیں کہ ہمیں یہ وظائف ملے۔ اس سے ہمیں پاکستان کے معروف ترین کالجوں میں سے ایک کالج میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع میسر آیا۔

تعلیم کے شعبے اور فاٹا میں یو ایس ایڈ کے اقدامات کے بارے میں مزید معلومات کے لئے درج ذیل لنک ملاحظہ کیجئے۔

www.usaid.gov/pakistan



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


[email protected]


www.state.gov


https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu


http://www.facebook.com/USDOTUrdu


 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118



فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امریکی زرعی ماہرین کی جانب سے پودوں کو کیڑوں اور بیماریوں
سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لئے پاکستانی حکام کی تربیت


اسلام آباد (۲۰ اکتوبر، ۲۰۱۵ء)__ امریکی محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے)کی اینیمل اینڈ پلانٹ انسپکشن سروس کے ایک تجزیہ کار اور ایک برآمدات کے رابطہ کار نے زرعی پودوں کے تحفظ کے پاکستانی محکمے اور دیگر متعلقہ حکام کے لئے پودوں کو کیڑا لگنے کے خطرات کا تجزیہ، ان خطرات پر قابو پانے اور رابطوں کی اہمیت سے متعلق تربیت کا اہتمام کیا۔ یہ تربیت زرعی اشیاء کی برآمد بڑھانے کے لئے حکومت پاکستان کی کوششوں میں بین الاقوامی معاونت کا حصہ تھی۔ تربیت کے مقاصد پودوں کی صحت کے نظام اور زرعی سائنس کے شعبے کے حکام کے علم میں اضافہ کرنا اور امریکی محکمہ زراعت اور پودوں کی صحت کے لئے کام کرنے والے پاکستانی حکام کے درمیان روابط کو مضبوط بنانا تھا۔

امریکی محکمہ زراعت کی ایکسپورٹ کوآرڈینیٹر محترمہ لوٹی ایرکسن نے تربیت کے دوران کہا کہ حکومت پاکستان نے برآمدی زرعی مصنوعات کی قدر اور معیار میں اضافے کے لئے حالیہ برسوں کے دوران ناقابل یقین پیش رفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پودوں کے تحفظ کے کام پر مامور عملے اور ان کی مہارتوں کو وسعت دینے کے لئے پودوں کے تحفظ کے پاکستانی محکمہ کے اقدامات میں معاونت پر امریکی محکمہ زراعت کو از حد خوشی ہے۔

امریکی محکمہ زراعت کے رسک اینالسٹ والٹر گُٹیریز نے پودوں کو کیڑا لگنے کے خطرات کے تجزیہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ صحت مند پودوں سے متعلق قواعد ضوابط کا مقصد ملک کی مجموعی زراعت اور زرعی شعبے کے کاروباری شراکت داروں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔ محفوظ تجارت کے ہدف کے حصول کے لئے یہ ضروری ہے کہ درآمدی و برآمدی مصنوعات لازمی طور پر کیڑوں اور بیماریوں سے پاک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پودوں کے تحفظ کے محکمہ کو پودوں کو ممکنہ کیڑوں اور بیماریوں سے،جو زرعی مصنوعات میں ہوسکتی ہیں، لاحق خطرات کا ٹھوس سائنسی، بااعتبار اور قابل دفاع تجزیہ کے ذریعے تعین کرنا چاہئے ۔

زراعت پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا شعبہ ہے جس کا خام ملکی پیداوار میں حصہ ۲۱ فیصد سے زائد ہے۔ زراعت سب سے زیادہ روزگار مہیا کرنا کرنےوالا شعبہ ہے ، جس سے مجموعی افرادی قوت کا ۴۶ فیصد حصہ منسلک ہے۔ دیہی علاقوں کی ۶۲ فیصد کے قریب آبادی کے لئے زراعت روزہ مرہ کی زندگی میں بنیادی اہمیت رکھتی ہے۔

امریکی محکمہ زراعت پاکستان میں زرعی پیداوار میں اضافے، معاشی اہدف کے حصول اور غذائی تحفظ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے پاکستانی سائنسدانوں اور کسانوں کی معاونت کرتا ہے


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu


http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ



پاکستانی زرعی اداروں، امریکی محکمہ زراعت اور آئی سی اے آر ڈی اے کے زیر اہتمام زمین کی بہتر نگہداشت کا منصوبہ

اسلام آباد (۳۰ ِاکتوبر، ۲۰۱۵ء)__ امریکی محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے) کے فنی ماہرین نے ۲۹ اور ۳۰ اکتوبر کو مقامی شراکت کاروں کے ساتھ اپنے دوسرے سالانہ اجلاس میں حصہ لیا۔ اڑھائی سال پر محیط ایک اعشاریہ چار ملین ڈالر لاگت کے اس منصوبے کامقصد پاکستان میں زمین کی زرخیزی اور پیداوار میں اضافہ ہے۔

امریکی محکمہ زراعت اور انٹر نیشنل سینٹر فار ایگریکلچرل ریسرچ اِن ڈرائی ایریاز (آئی سی اے آر ڈی اے) اور ۱۰ پاکستانی اداروں کے اشتراک کار سے پاکستانی کسانوں کوزمین کی زرخیزی اور پیداوار میں اضافے کے لئے پانی کےبہتر استعمال اورفصلوں کو زیادہ غذائی اجزاء کی فراہمی کے بارے میں آگاہ کی جاتا ہے۔

امریکی محکمہ زراعت کے ماہر کاشتکاری مائیک کوچیرا نے کہا کہ پاکستان کی زمین کے وسائل کا صحیح استعمال اور اس میں بہتری کا دارومدار چار نکات پرمنحصر ہے: درست غذائی اجزاء ،درست مقدار میں ،درست وقت پر اور درست جگہ استعمال ہے۔ انہوں نے کہا کہ زمین کو فصلوں بھوسہ اور چھلکے سے ڈھانپنے، ڈھانپی ہوئی فصلوں کے بہتر استعمال، زمیں کے ٹوٹ پھوٹ کو روکنے، سال بھر تندرست جڑوں کو برقرار رکھنے اور فصلوں کی باری باری کاشت ایسے طریقے ہیں جن سے پاکستان کی آئندہ نسلوں کو بہتر پیداوار کی حامل زمین برقرار رکھی جا سکتی ہے۔

اس منصوبے کے تحت جن نت نئے طریقوں کے ذریعے کسانوں کو رہنمائی کی گئی اُن میں کیلوں کے پتوں اور درختوں کے ذریعے زمین کیلئے نامیاتی مادوں کی تیاری،حیاتیاتی کھاد کے استعمال سے روایتی کھاد کو موثر بنانا،بغیر کھیتی کے پرانی فصلوں کے ذریعے بیج کی براہ راست کاشت، گوبر کا استعمال اور بہتر منافع حاصل کرنے کیلئے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے فرٹیلائزر پریڈکشن ماڈل کوبروئے کار لاکر نائٹروجن کھاد کے غیر ضروری استعمال سے اجتناب شامل ہیں۔

زمین کی زرخیزی کے ماہر ڈاکٹر محمد اسلم نے،جو کہ آئی سی اے آر ڈی اےسےبھی منسلک ہیں ، کہا کہ گوبر اور گلے سڑے پتوں کااستعمال فصلوں کیلئے بہت ضروری ہے۔

امریکی محکمہ زراعت اورانٹرنیشنل سینٹر فار ایگریکلچرل ریسرچ اِن دی ڈرائی ایریاز(آئی سی اے آر ڈی اے) صوبہ بلوچستان، پنجاب، سندھ اور خیبر پختونخوا میں تین صوبائی زرعی تحقیقی اداروں، دوپاکستانی جامعات، تین پاکستان زرعی تحقیقی کونسل کے اداروں، ایک صوبائی زرعی توسیعی محکمہ اورایک پاکستانی این جی او کے ساتھ اشتراکِ کار میں مصروف عمل ہیں۔اس منصوبے کے تحت امریکی محکمہ زراعت کے فنی ماہرین نے ان پاکستانی اداروں کو زمین کی نشوونما کی نگرانی کے حوالے سے تربیت فراہم کی ہے ۔اس سلسلے میں کسانوں اور زرعی خدمات فراہم کرنے والے افراد کیلئے مختصر دورانئے کی ویڈیوز بھی تیار کی گئی ہیں۔ کھیتوں میں عملی مظاہرے، ریڈیو اور ٹیلی ویژن پروگراموں اور شراکت کاراداروں کی دیگر سرگرمیوں کے ذریعے بیشتر کسانوں میں آگہی پیدا ہوئی کہ وہ کیسے زمین کی نشوونما اور پیداوار میں اضافہ کر کے غذائی قلت کا خاتمہ کر سکتے ہیں


فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

شانزے خان – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

افشاں – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu


 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ


امریکہ کی جانب سے فاٹا کے متاثرین کی واپسی کیلئے ۳۰ ملین ڈالر اعانت کا اعلان


پشاور (۴ نومبر ، ۲۰۱۵ء) ___ حکومت ِ ریاستہائے امریکہ نے وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ جات کے بے گھر ہونے والے افراد کی اپنے
علاقوں میں واپسی کیلئے ۳۰ ملین ڈالر کی اعانت کا اعلان کیا ہے۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی( یو ایس ایڈ) کی جانب سے فراہم کردہ رقم اسکولوں کی تعمیر نو، روزگار کے لئے تربیت، کاشتکاری کے طریقوں میں بہتری اور طلبہ کیلئے خوراک کے وظائف کی فراہمی کیلئے استعمال ہو گی۔ اقوام متحدہ کے تین اداروں کے ذریعے اس منصوبے پر عمل در آمد کیا جائے گا۔

یو ایس ایڈ کے مشن ڈائریکٹرجان گرورکی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کے عوام بڑے جفاکش ہیں اورہم اُن کے عزم و ارادے اور ہماری اعانت سے فاٹا میں تیزی سے پھلتے پھولتے پرامن مستقبل دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔ تقریب میں حکومت ِ پاکستان اور اقوام متحدہ کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔

یوا یس ایڈ کی اعانت فاٹا سیکرٹریٹ کی واپسی اور بحالی حکمت عملی سے مربوط ہے، جس کا مقصد بے گھر ہونے والے متاثرین کی باعزت واپسی ہے۔ فاٹا کے لگ بھگ بیس لاکھ افراد نے ۲۰۰۸ ء سے اب تک شورش اور بد امنی سے متاثرہ علاقوں سے نقل مکانی کی ہے
۔
امریکہ نے ۲۰۰۹ ء سے اب تک فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی اعانت فراہم کی ہے ، جو کہ اب تک کسی ملک کی طرف سے سب سے بڑی اعانت ہے

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 

fawad DOT

Active Member
Nov 26, 2008
462
20
1,118

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ





امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل کی جانب سے نسٹ میں بارہویں سالانہ فلبرائیٹ اینڈ ہیمفری ایلومنائی کانفرنس کا افتتاح

اسلام آباد (۷ دسمبر، ۲۰۱۵ء)__ پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے ریکٹر انجنیئر محمد اصغر کے ہمراہ بارہویں سالانہ فلبرائیٹ اینڈ ہیمفری ایلومنائی کانفرنس میں دو سو سے زائد شرکاء کا خیر مقدم کیا، اس کانفرنس کا انعقاد یونائیٹڈ اسٹیٹس ایجوکیشنل فاؤنڈیشن ان پاکستان (یو ایس ای ایف پی) کے زیر اہتمام نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (نَسٹ) میں کیا گیا۔ چار سے چھ دسمبر تک ہونے والی یہ کانفرنس مختلف اسکالرز، فلبرائٹ اور ہیمفری کے سابق شرکاء اور پاکستان میں امریکی سفارتخانہ اور واشنگٹن میں بیورو آف ایجوکیشن اینڈ کلچرل افیئرز کے مہمان مقررین کی زیر صدارت گول میز مباحثوں کے ساتھ بارہ سیمینارز پر مشتمل تھی۔

امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے کہا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مستحکم بنانے کے حوالے سےبہت پُرعزم ہے اورہم اس کا اظہار پاکستانیوں کی مدد کیلئے ایسی سرمایہ کاری کےذریعے کرتے ہیں جس میں پاکستانی معاشرے کی خوشحالی اور بہبود مضمر ہو۔ انہوں نے کہا کہ فلبرائٹ اور ہیمفری تبادلہ پروگرام امریکہ اور پاکستان کے درمیان مزید افہام وتفہیم پیدا کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔

یو ایس ای ایف پی پاکستان اور امریکہ کی حکومتو ں نے ۱۹۵۰ء میں تشکیل دیا تھا۔ یہ ایک دو ملکی کمیشن ہے جو امریکہ اور پاکستان کے درمیان تعلیمی و پیشہ ورانہ تبادلوں کو فروغ دیتا ہے۔ پاکستان میں فلبرائیٹ پروگرام کو امریکی حکومت کی عالمی فنڈنگ میں سے سب سے زیادہ رقم ملتی ہے ۔ تقریباً چار ہزار پاکستانی فلبرائیٹ پروگرام اور ۲۰۰ افرادنے ہیمفری پروگرام میں شرکت کرچکے ہیں۔

فلبرائیٹ پروگرام کا نام آنجہانی امریکی سینیٹر جے ولیم فلبرائیٹ کے نام پر رکھا گیا ہے اور اس پروگرام کے تحت امریکہ کے عوام اور دنیا کے دیگر ملکوں کے عوام کے درمیان مفاہمت کو فروغ دینے کی غرض سے تعلیم اور تحقیق کے لئے رقوم فراہم کی جاتی ہیں۔ ہیوبرٹ ایچ ہیمفری فیلوشپ پروگرام کا آغاز آنجہانی سینیٹر اور نائب صدر کی یاد میں اور اُن کی کامیابیوں کے اعتراف میں کیا گیا تھا جس کے تحت ایک سال کے گریجویٹ سطح کے نان ڈگری تعلیمی کورس ورک اور پیشہ ورانہ ترقی کی سرگرمیوں کے لئے ایسے پیشہ ورانہ ماہرین کو امریکہ بھیجا جاتا ہے جو ابھی اپنے کیریئرکے عروج پر نہ پہنچے ہوں۔

امریکہ پاکستانی شہریوں کے لئے تبادلہ پروگراموں پر ہر سال ۴۰ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرتا ہے اور ہر سال تعلیمی اور پیشہ ورانہ پروگراموں میں شرکت کے لئے ۱۳۰۰ سے زیادہ پاکستانیوں کو امریکہ بھیجتا ہے۔ فلبرائیٹ اور ہیمفری پروگراموں اور تعلیمی مواقع کے بارے میں مزید معلومات کے لئے یو ایس ای ایف پی کی درج ذیل ویب سائٹ ملاحظہ کیجئے:

http://www.usefpakistan.org

یہ معلومات پاکستان میں امریکی سفارتخانہ کے درج ذیل سرکاری فیس بک پیج سےبھی حاصل کی جاسکتی ہیں:

http://www.facebook.com/pakistan.usembassy

فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ

[email protected]

www.state.gov

https://twitter.com/USDOSDOT_Urdu

http://www.facebook.com/USDOTUrdu

 
Top