لاجواب کتاب

  • Work-from-home

saviou

Moderator
Aug 23, 2009
41,203
24,155
1,313




الَّذِىْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ فِرَاشًا وَّالسَّمَاۗءَ بِنَاۗءً۝۰۠ وَّاَنْزَلَ مِنَ السَّمَاۗءِ مَاۗءً فَاَخْرَجَ بِہٖ مِنَ الثَّمَرٰتِ رِزْقًا لَّكُمْ۝۰ۚ فَلَا تَجْعَلُوْا لِلہِ اَنْدَادًا وَّاَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۝۲۲ وَاِنْ كُنْتُمْ فِىْ رَيْبٍ مِّـمَّا نَزَّلْنَا عَلٰي عَبْدِنَا فَاْتُوْا بِسُوْرَۃٍ مِّنْ مِّثْلِہٖ۝۰۠ وَادْعُوْا شُہَدَاۗءَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللہِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ۝۲۳ فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا وَلَنْ تَفْعَلُوْا فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِىْ وَقُوْدُھَا النَّاسُ وَالْحِجَارَۃُ۝۰ۚۖ اُعِدَّتْ لِلْكٰفِرِيْنَ۝۲۴


اس نے زمین کو تمہارے لیے بچھونا بنایا اور آسمان کو عمارت(چھت) بنایا۔ پھرآسمان سے پانی اتارا، جس سے تمہارے کھانے کو میوے نکالے ۔ سو تم جان بوجھ کراس کے شریک نہ ٹھہراؤ۔۱؎ (۲۲)اور جو کلام ہم نے اپنے بندہ(محمدﷺ) پر نازل کیا ہے۔ اگر تمھیں اس میں کچھ شک ہوتو اس قسم کی ایک سورت لے آؤ اور خدا کے سوا اپنے گواہوں کو بلاؤ۔ اگر تم سچے ہو۔(۲۳) پھر اگر ایسا نہ کروگے اور ہرگز نہ کرسکوگے تو اس آگ سے ڈرو جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں(جو) کافروں کے لیے تیار کی گئی ہے۔ (۲۴)

۱؎ ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے انعام گنائے ہیں اور توجہ دلائی ہے کہ غافل انسان کو یہ کہ وہ زمین کی طرف دیکھے کس قدر آرام دہ ہے ۔آسمان کی طرف نظردوڑائے کیوں کہ چھت کی طرح ہم پر سایہ فگن ہے ۔ آسمان کی طرف سے پانی برستا ہے اور ہمارے روکھے سوکھے باغ لہلہااٹھتے ہیں اور اثمار ونتائج کا انبار لگ جاتا ہے ۔ کیا یہ نعمتیں ایک خدا کی طرف سے نہیں؟قرآن حکیم روز مرہ کے مشاہدات کی طرف ہماری توجہ مبذول کرتا ہے اور قیمتی نتائج پیدا کردیتا ہے ۔ وہ کہتا ہے ۔ ان سب چیزوں کو بنظر غور وتعمق دیکھو۔ ایک خدا کی خدائی کس طرح واضح اور بین طورپرنظرآرہی ہے ۔ قرآن حکیم کا اصرار ہے کہ اس کی پیش گاہِ جلالت میں کوئی دوسرا خدا نہ ہو۔ مسلمان کے دل میں صرف اسی کی محبت ہو۔ وہ صرف اسی رب اکبر سے ڈرے اور اپنی حاجتوں کو اسی سے وابستہ سمجھے۔ وہ توحید کا پیغام ہے ۔ وحدت کے سوا وہ کسی دوسری چیز پر مطمئن نہیں۔ اس کے ہاں شرک کائناتِ انسانیت کے لیے بدترین لعنت ہے ۔

لاجواب کتاب
یوں تو خدا کے کلام کو لاجواب ہونا ہی چاہیے، مگر قرآن حکیم بالتخصیص بے نظیر ہے۔اس وقت جب کہ عرب کا بچہ بچہ شاعر تھا۔ خطابت وتکلم پر ان کو ناز تھا۔ اس وقت قرآن حکیم نازل ہوتا ہے اور اس تحدی کے ساتھ کہ یہ قطعاً انسانی کلام نہیں۔ ہمت ہے تو اس کا مقابلہ کردیکھو مگرچودہ صدیاں گزرجاتی ہیں اب تک جواب تو کیا سنجیدگی کے ساتھ مقابلہ نہیں کیا گیا۔ عربوں کی غیرت وحمیت مشہور ہے۔ مگر قرآن حکیم کی اس تحدی کے بعد ان کی گردنیں جھک گئیں اور وہ جو مخالف تھے وہ بھی کہہ اٹھے۔

ان لہ لحلاوۃ وان علیہ لطلاوۃ وان اصلہ لمغدق وان اعلاہ لمثمر۔ کہ قرآن کیا ہے ۔ عسل وشیرینی کا مجموعہ ہے ۔ الفاظ میں تازگی اور جمال ہے ۔ نہایت پرمغز اور نتیجہ آفرین کلام ہے۔قرآن کا دوسرا دعویٰ یہ تھا کہ انسانی ہمتیں ایسا نہ کرسکیں گی۔ چنانچہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ایسا نہ ہوسکا۔ قرآن تیئس سال کی مدت میں نازل ہوا اور ان کو موقع دیا گیا کہ وہ آسانی کے ساتھ مقابلہ کرسکیں مگر تاریخ شاہد ہے کہ قرآن کے زورِ فصاحت کے سامنے زبانیں گنگ ہوگئیں۔ یہ قرآن کا بے نظیر معجزہ ہے جو قیامت تک قائم رہے گا۔ قرآن لوگوں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ ایسی پرمغز، حکیمانہ،قابل عمل، فصیح وبلیغ کتاب لکھیں جو اس کی ہم پایہ ہوسکے جو ایسی شیریں، بااثر اور پرکیف ہو جو اسی طرح قوموں کو بدل دینے کی قدرت رکھتی ہو،جو انقلاب آفرین ہو اور جو ہرحالت میں پڑھنے اور یادرکھنے کے قابل ہو۔ جس میں صحیح معنوں میں رہنمائی کی تمام قوتیں رکھ دی گئی ہوں۔ جس کا تعلق زمانہ اور زمانیات سے نہ ہو۔ ہروقت ہرزمانے میں ہرقوم کے لیے یکساں قابل ہو۔ زبان کی قید نہیں۔ وقت کا خیال نہیں۔ صرف ایک شخص کو مقابلہ کے لیے نہیں بلایاگیا۔ سب مل کر کسی زبان میں قیامت تک کوئی کتاب لکھیں جو اس درجہ بلند اور سحر آفرین ہو۔ کتنا بڑا ، کتنا عظیم الشان اور حیران کن دعویٰ ہے ۔ کیا دنیا اس کا جواب دے گی؟ ولن تفعلوا۔

حل لغات
{فراش} اسم۔ بچھی ہوئی چیز۔زمین کو فرش سے تشبیہ دی ہے جس طرح بچھونے میں آرام حاصل ہوتا ہے اسی طرح زمین بھی ہمیں آسودگی بخشتی ہے۔ {بِنَآء} چھت بنی ہوئی چیز۔ مقصدیہ ہے کہ آسمان بھی اللہ تعالیٰ نے تمھارے فائدے کے لیے بنایا ہے جو بظاہر چھت کی طرح تمھیں گھیرے ہوئے ہے، محض تشبیہ ہے ،یہ طلب نہیں کہ آسمان واقعی چھت ہے ۔ {اَنْزَلَ}ماضی مصدر انزال۔ مادہ نزول۔ اتارا۔ نازل کیا۔ {اَخْرَجَ} ماضی مصدر اِخْرَاجْ مادہ خروج۔ نکالا۔{ثمرات} واحد ثمرۃ۔ پھل۔ {انداداً} جمع ند۔ شریک وسہیم۔ نَدِیْدٌ اور نِدٌّ دونوں کا ایک ہی معنی ہے ۔ {شھدآء} جمع شھید۔ ساتھی۔ دوست۔ مددگار۔رفیق۔ {وقود} ایندھن جس سے آگ جلائی جائے ۔ {حِجَارَۃٌ} پتھر۔


 
Last edited:

saviou

Moderator
Aug 23, 2009
41,203
24,155
1,313
@Don @Pari @Hoorain @RedRose64 @Mahen @STAR24 @Syeda-Hilya @*Sarlaa* @Seap @Prince-Farry
@Abidi @AnadiL @Iceage-TM @Toobi @i love sahabah @Babar-Azam @NamaL @Fa!th @MSC @yoursks
@Armaghankhan @SaaD_KhaN @thefire1 @Azeyy @junaid_ak47 @Guriya_Rani @Dua_ @shzd @p3arl @Fantasy
@soul_of_silence @Gul-e-lala @maryamtaqdeesmo @Atif-adi @Lost Passenger @marzish @SpectativeSchahzaad @Rubi
@~Ambitiou$ Girl~ @S_ChiragH @Binte_Hawwa @sweet_c_kuri @sabha_khan40 @Masoom_girl @hariya @Huree
@Umm-e-ahmad @Tariq Saeed @Mas00m-DeVil @Wafa_Khan @amazingcreator @marib @Prince_Dastan @LaDDan
@Aayat @italianVirus @Ziddi_anGel @Shiraz-Khan @sabeha @attiya @Princess_E @Asheer @bilal_ishaq_786
@Rashk-E-Hina @shailina @Haider_Mk @maanu115 @H@!der @Dua001 @Ezabela @Minal @Arzoo-E-Dil
@Rahath @Shireen @zonii @Noor_Afridi @sweet bhoot @Lightman @FaRiShtay BaHaRay @Noorjee @hafaz @Miss_Tittli
@Bela @LuViSh @aribak @BabyDoll @Silent_tear_hurt @gulfishan @Manxil @Raat ki Rani @candy @Asma_tufail
@errorsss @diya. @isma33 @hashmi_jan @smarty_dollie @Era_Emaan @AshirFrhan @aira_roy @DevilsAdvocat @HWJ
@saimaaaaaaa @Nighaat @crystal_eyez @Mantasha_Zawaar @reality @illusionist @DesiGirl @huny @Arzoomehak
@Hudx @Flower_Flora @Zia_Hayderi @maryamtaqdeesmo @Fadiii @minaahil @ZarOon @naazii @Sabeen_27 @Panchii
@Ichigo [USERGROUP=86]@TM_STAFF[/USERGROUP] @Zakwan @ullo @raaz the secret @Unsaid Words @Charming_Deep @whiteros @Ishq-Zadah
@sonyki @*Sonu* @Nikka_Raja @kaskar @Blue_Sky @Menaz @RaPuNzLe @Mehar_G786 @phys_samar @nisarhamad
@isra_ @Poetry_Lover @Ahmad-Hasan @Pari_Qrakh @Mano_Doll @Twinkle Queen @Haaan_meiN_Pagal_Hon
@dur-e-shawar @ShyPrincess @chai-mein-biscuit @Shoaib_Nasir @Bul_Bul @Barkat_ @sweet_lily @Aaylaaaaa
@p3arl @onemanarmy @Parisa_ @X_w @Sweeta @Dove @Just_Like_Roze @shining_galaxy @Umeed_Ki_Kiran @Ahmad-Hasan
@RaPuNzLe @Arz0o @Muhammad_Rehman_Sabir @Ocean_Eyes @CuTe_HiNa @Nadaan_Shazie @ShOna* @Angel_A @Iceage-TM
@Jahanger @Missing_Person @Raza-G @umeedz @jimmyz @silent_heart @shayan99 @zeeshe @Arosa @Twinkle Queen
@nighatnaseem21 @unpredictable2 @Angel_A @lovely_eyes @Ocean-of-love @ShehrYaar @babarnadeem996 @REHAN_UK
@Blue-Black @Duffer @phys_samar @Sameer_Khan @Dreamy Boy @Akaaaash @sona_monda @wajahat_ahmad @H0mer
@DevilJin @Dard-e-Dil @Ayesha-Ali @Shahzii_1 @Faiz4lyf @Prince_Ashir @SharieMalik @genuine @Shampak_ShooOO
@Zaryaab @gullubat @Danee @wajahat_ahmad @Naila_Rubab @colgatepak @amerzish_malik @Charming_Deep @Flower_Flora
@Afsaan @shineday11 @UHPF @Marah @farhat-siddiqa @nizamuddin @shailina @Mano_Doll @mrX
@Fizaali @Amaanali @seemab_khan @Tanha_Dil @ujalaa @Island_Jewel @Chief @raji35 @MukarramRana @Ramiz
@Meerab_ @somy_khan @Yuxra @Cheeky @Fahad_Awan_Huh @Baarish @Stylo_Princess @Awadiya @Imran_Mani
 

Shiraz-Khan

Super Magic Jori
Hot Shot
Oct 27, 2012
18,264
15,551
1,313



الَّذِىْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ فِرَاشًا وَّالسَّمَاۗءَ بِنَاۗءً۝۰۠ وَّاَنْزَلَ مِنَ السَّمَاۗءِ مَاۗءً فَاَخْرَجَ بِہٖ مِنَ الثَّمَرٰتِ رِزْقًا لَّكُمْ۝۰ۚ فَلَا تَجْعَلُوْا لِلہِ اَنْدَادًا وَّاَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۝۲۲ وَاِنْ كُنْتُمْ فِىْ رَيْبٍ مِّـمَّا نَزَّلْنَا عَلٰي عَبْدِنَا فَاْتُوْا بِسُوْرَۃٍ مِّنْ مِّثْلِہٖ۝۰۠ وَادْعُوْا شُہَدَاۗءَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللہِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ۝۲۳ فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا وَلَنْ تَفْعَلُوْا فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِىْ وَقُوْدُھَا النَّاسُ وَالْحِجَارَۃُ۝۰ۚۖ اُعِدَّتْ لِلْكٰفِرِيْنَ۝۲۴


اس نے زمین کو تمہارے لیے بچھونا بنایا اور آسمان کو عمارت(چھت) بنایا۔ پھرآسمان سے پانی اتارا، جس سے تمہارے کھانے کو میوے نکالے ۔ سو تم جان بوجھ کراس کے شریک نہ ٹھہراؤ۔۱؎ (۲۲)اور جو کلام ہم نے اپنے بندہ(محمدﷺ) پر نازل کیا ہے۔ اگر تمھیں اس میں کچھ شک ہوتو اس قسم کی ایک سورت لے آؤ اور خدا کے سوا اپنے گواہوں کو بلاؤ۔ اگر تم سچے ہو۔(۲۳) پھر اگر ایسا نہ کروگے اور ہرگز نہ کرسکوگے تو اس آگ سے ڈرو جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں(جو) کافروں کے لیے تیار کی گئی ہے۔ (۲۴)

۱؎ ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے انعام گنائے ہیں اور توجہ دلائی ہے کہ غافل انسان کو یہ کہ وہ زمین کی طرف دیکھے کس قدر آرام دہ ہے ۔آسمان کی طرف نظردوڑائے کیوں کہ چھت کی طرح ہم پر سایہ فگن ہے ۔ آسمان کی طرف سے پانی برستا ہے اور ہمارے روکھے سوکھے باغ لہلہااٹھتے ہیں اور اثمار ونتائج کا انبار لگ جاتا ہے ۔ کیا یہ نعمتیں ایک خدا کی طرف سے نہیں؟قرآن حکیم روز مرہ کے مشاہدات کی طرف ہماری توجہ مبذول کرتا ہے اور قیمتی نتائج پیدا کردیتا ہے ۔ وہ کہتا ہے ۔ ان سب چیزوں کو بنظر غور وتعمق دیکھو۔ ایک خدا کی خدائی کس طرح واضح اور بین طورپرنظرآرہی ہے ۔ قرآن حکیم کا اصرار ہے کہ اس کی پیش گاہِ جلالت میں کوئی دوسرا خدا نہ ہو۔ مسلمان کے دل میں صرف اسی کی محبت ہو۔ وہ صرف اسی رب اکبر سے ڈرے اور اپنی حاجتوں کو اسی سے وابستہ سمجھے۔ وہ توحید کا پیغام ہے ۔ وحدت کے سوا وہ کسی دوسری چیز پر مطمئن نہیں۔ اس کے ہاں شرک کائناتِ انسانیت کے لیے بدترین لعنت ہے ۔

لاجواب کتاب
یوں تو خدا کے کلام کو لاجواب ہونا ہی چاہیے، مگر قرآن حکیم بالتخصیص بے نظیر ہے۔اس وقت جب کہ عرب کا بچہ بچہ شاعر تھا۔ خطابت وتکلم پر ان کو ناز تھا۔ اس وقت قرآن حکیم نازل ہوتا ہے اور اس تحدی کے ساتھ کہ یہ قطعاً انسانی کلام نہیں۔ ہمت ہے تو اس کا مقابلہ کردیکھو مگرچودہ صدیاں گزرجاتی ہیں اب تک جواب تو کیا سنجیدگی کے ساتھ مقابلہ نہیں کیا گیا۔ عربوں کی غیرت وحمیت مشہور ہے۔ مگر قرآن حکیم کی اس تحدی کے بعد ان کی گردنیں جھک گئیں اور وہ جو مخالف تھے وہ بھی کہہ اٹھے۔

ان لہ لحلاوۃ وان علیہ لطلاوۃ وان اصلہ لمغدق وان اعلاہ لمثمر۔ کہ قرآن کیا ہے ۔ عسل وشیرینی کا مجموعہ ہے ۔ الفاظ میں تازگی اور جمال ہے ۔ نہایت پرمغز اور نتیجہ آفرین کلام ہے۔قرآن کا دوسرا دعویٰ یہ تھا کہ انسانی ہمتیں ایسا نہ کرسکیں گی۔ چنانچہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ایسا نہ ہوسکا۔ قرآن تیئس سال کی مدت میں نازل ہوا اور ان کو موقع دیا گیا کہ وہ آسانی کے ساتھ مقابلہ کرسکیں مگر تاریخ شاہد ہے کہ قرآن کے زورِ فصاحت کے سامنے زبانیں گنگ ہوگئیں۔ یہ قرآن کا بے نظیر معجزہ ہے جو قیامت تک قائم رہے گا۔ قرآن لوگوں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ ایسی پرمغز، حکیمانہ،قابل عمل، فصیح وبلیغ کتاب لکھیں جو اس کی ہم پایہ ہوسکے جو ایسی شیریں، بااثر اور پرکیف ہو جو اسی طرح قوموں کو بدل دینے کی قدرت رکھتی ہو،جو انقلاب آفرین ہو اور جو ہرحالت میں پڑھنے اور یادرکھنے کے قابل ہو۔ جس میں صحیح معنوں میں رہنمائی کی تمام قوتیں رکھ دی گئی ہوں۔ جس کا تعلق زمانہ اور زمانیات سے نہ ہو۔ ہروقت ہرزمانے میں ہرقوم کے لیے یکساں قابل ہو۔ زبان کی قید نہیں۔ وقت کا خیال نہیں۔ صرف ایک شخص کو مقابلہ کے لیے نہیں بلایاگیا۔ سب مل کر کسی زبان میں قیامت تک کوئی کتاب لکھیں جو اس درجہ بلند اور سحر آفرین ہو۔ کتنا بڑا ، کتنا عظیم الشان اور حیران کن دعویٰ ہے ۔ کیا دنیا اس کا جواب دے گی؟ ولن تفعلوا۔

حل لغات
{فراش} اسم۔ بچھی ہوئی چیز۔زمین کو فرش سے تشبیہ دی ہے جس طرح بچھونے میں آرام حاصل ہوتا ہے اسی طرح زمین بھی ہمیں آسودگی بخشتی ہے۔ {بِنَآء} چھت بنی ہوئی چیز۔ مقصدیہ ہے کہ آسمان بھی اللہ تعالیٰ نے تمھارے فائدے کے لیے بنایا ہے جو بظاہر چھت کی طرح تمھیں گھیرے ہوئے ہے، محض تشبیہ ہے ،یہ طلب نہیں کہ آسمان واقعی چھت ہے ۔ {اَنْزَلَ}ماضی مصدر انزال۔ مادہ نزول۔ اتارا۔ نازل کیا۔ {اَخْرَجَ} ماضی مصدر اِخْرَاجْ مادہ خروج۔ نکالا۔{ثمرات} واحد ثمرۃ۔ پھل۔ {انداداً} جمع ند۔ شریک وسہیم۔ نَدِیْدٌ اور نِدٌّ دونوں کا ایک ہی معنی ہے ۔ {شھدآء} جمع شھید۔ ساتھی۔ دوست۔ مددگار۔رفیق۔ {وقود} ایندھن جس سے آگ جلائی جائے ۔ {حِجَارَۃٌ} پتھر۔


MASHA'ALLAAH.. behtareen sharing... beshak
 

Seemab_khan

ღ ƮɨƮŁɨɨɨ ღ
Moderator
Dec 7, 2012
6,424
4,483
1,313
✮hმΓἶρυΓ, ρმκἶჰནმῆ✮



الَّذِىْ جَعَلَ لَكُمُ الْاَرْضَ فِرَاشًا وَّالسَّمَاۗءَ بِنَاۗءً۝۰۠ وَّاَنْزَلَ مِنَ السَّمَاۗءِ مَاۗءً فَاَخْرَجَ بِہٖ مِنَ الثَّمَرٰتِ رِزْقًا لَّكُمْ۝۰ۚ فَلَا تَجْعَلُوْا لِلہِ اَنْدَادًا وَّاَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۝۲۲ وَاِنْ كُنْتُمْ فِىْ رَيْبٍ مِّـمَّا نَزَّلْنَا عَلٰي عَبْدِنَا فَاْتُوْا بِسُوْرَۃٍ مِّنْ مِّثْلِہٖ۝۰۠ وَادْعُوْا شُہَدَاۗءَكُمْ مِّنْ دُوْنِ اللہِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِيْنَ۝۲۳ فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا وَلَنْ تَفْعَلُوْا فَاتَّقُوا النَّارَ الَّتِىْ وَقُوْدُھَا النَّاسُ وَالْحِجَارَۃُ۝۰ۚۖ اُعِدَّتْ لِلْكٰفِرِيْنَ۝۲۴


اس نے زمین کو تمہارے لیے بچھونا بنایا اور آسمان کو عمارت(چھت) بنایا۔ پھرآسمان سے پانی اتارا، جس سے تمہارے کھانے کو میوے نکالے ۔ سو تم جان بوجھ کراس کے شریک نہ ٹھہراؤ۔۱؎ (۲۲)اور جو کلام ہم نے اپنے بندہ(محمدﷺ) پر نازل کیا ہے۔ اگر تمھیں اس میں کچھ شک ہوتو اس قسم کی ایک سورت لے آؤ اور خدا کے سوا اپنے گواہوں کو بلاؤ۔ اگر تم سچے ہو۔(۲۳) پھر اگر ایسا نہ کروگے اور ہرگز نہ کرسکوگے تو اس آگ سے ڈرو جس کا ایندھن آدمی اور پتھر ہیں(جو) کافروں کے لیے تیار کی گئی ہے۔ (۲۴)

۱؎ ان آیات میں اللہ تعالیٰ نے انعام گنائے ہیں اور توجہ دلائی ہے کہ غافل انسان کو یہ کہ وہ زمین کی طرف دیکھے کس قدر آرام دہ ہے ۔آسمان کی طرف نظردوڑائے کیوں کہ چھت کی طرح ہم پر سایہ فگن ہے ۔ آسمان کی طرف سے پانی برستا ہے اور ہمارے روکھے سوکھے باغ لہلہااٹھتے ہیں اور اثمار ونتائج کا انبار لگ جاتا ہے ۔ کیا یہ نعمتیں ایک خدا کی طرف سے نہیں؟قرآن حکیم روز مرہ کے مشاہدات کی طرف ہماری توجہ مبذول کرتا ہے اور قیمتی نتائج پیدا کردیتا ہے ۔ وہ کہتا ہے ۔ ان سب چیزوں کو بنظر غور وتعمق دیکھو۔ ایک خدا کی خدائی کس طرح واضح اور بین طورپرنظرآرہی ہے ۔ قرآن حکیم کا اصرار ہے کہ اس کی پیش گاہِ جلالت میں کوئی دوسرا خدا نہ ہو۔ مسلمان کے دل میں صرف اسی کی محبت ہو۔ وہ صرف اسی رب اکبر سے ڈرے اور اپنی حاجتوں کو اسی سے وابستہ سمجھے۔ وہ توحید کا پیغام ہے ۔ وحدت کے سوا وہ کسی دوسری چیز پر مطمئن نہیں۔ اس کے ہاں شرک کائناتِ انسانیت کے لیے بدترین لعنت ہے ۔

لاجواب کتاب
یوں تو خدا کے کلام کو لاجواب ہونا ہی چاہیے، مگر قرآن حکیم بالتخصیص بے نظیر ہے۔اس وقت جب کہ عرب کا بچہ بچہ شاعر تھا۔ خطابت وتکلم پر ان کو ناز تھا۔ اس وقت قرآن حکیم نازل ہوتا ہے اور اس تحدی کے ساتھ کہ یہ قطعاً انسانی کلام نہیں۔ ہمت ہے تو اس کا مقابلہ کردیکھو مگرچودہ صدیاں گزرجاتی ہیں اب تک جواب تو کیا سنجیدگی کے ساتھ مقابلہ نہیں کیا گیا۔ عربوں کی غیرت وحمیت مشہور ہے۔ مگر قرآن حکیم کی اس تحدی کے بعد ان کی گردنیں جھک گئیں اور وہ جو مخالف تھے وہ بھی کہہ اٹھے۔

ان لہ لحلاوۃ وان علیہ لطلاوۃ وان اصلہ لمغدق وان اعلاہ لمثمر۔ کہ قرآن کیا ہے ۔ عسل وشیرینی کا مجموعہ ہے ۔ الفاظ میں تازگی اور جمال ہے ۔ نہایت پرمغز اور نتیجہ آفرین کلام ہے۔قرآن کا دوسرا دعویٰ یہ تھا کہ انسانی ہمتیں ایسا نہ کرسکیں گی۔ چنانچہ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ ایسا نہ ہوسکا۔ قرآن تیئس سال کی مدت میں نازل ہوا اور ان کو موقع دیا گیا کہ وہ آسانی کے ساتھ مقابلہ کرسکیں مگر تاریخ شاہد ہے کہ قرآن کے زورِ فصاحت کے سامنے زبانیں گنگ ہوگئیں۔ یہ قرآن کا بے نظیر معجزہ ہے جو قیامت تک قائم رہے گا۔ قرآن لوگوں کو دعوت دیتا ہے کہ وہ ایسی پرمغز، حکیمانہ،قابل عمل، فصیح وبلیغ کتاب لکھیں جو اس کی ہم پایہ ہوسکے جو ایسی شیریں، بااثر اور پرکیف ہو جو اسی طرح قوموں کو بدل دینے کی قدرت رکھتی ہو،جو انقلاب آفرین ہو اور جو ہرحالت میں پڑھنے اور یادرکھنے کے قابل ہو۔ جس میں صحیح معنوں میں رہنمائی کی تمام قوتیں رکھ دی گئی ہوں۔ جس کا تعلق زمانہ اور زمانیات سے نہ ہو۔ ہروقت ہرزمانے میں ہرقوم کے لیے یکساں قابل ہو۔ زبان کی قید نہیں۔ وقت کا خیال نہیں۔ صرف ایک شخص کو مقابلہ کے لیے نہیں بلایاگیا۔ سب مل کر کسی زبان میں قیامت تک کوئی کتاب لکھیں جو اس درجہ بلند اور سحر آفرین ہو۔ کتنا بڑا ، کتنا عظیم الشان اور حیران کن دعویٰ ہے ۔ کیا دنیا اس کا جواب دے گی؟ ولن تفعلوا۔

حل لغات
{فراش} اسم۔ بچھی ہوئی چیز۔زمین کو فرش سے تشبیہ دی ہے جس طرح بچھونے میں آرام حاصل ہوتا ہے اسی طرح زمین بھی ہمیں آسودگی بخشتی ہے۔ {بِنَآء} چھت بنی ہوئی چیز۔ مقصدیہ ہے کہ آسمان بھی اللہ تعالیٰ نے تمھارے فائدے کے لیے بنایا ہے جو بظاہر چھت کی طرح تمھیں گھیرے ہوئے ہے، محض تشبیہ ہے ،یہ طلب نہیں کہ آسمان واقعی چھت ہے ۔ {اَنْزَلَ}ماضی مصدر انزال۔ مادہ نزول۔ اتارا۔ نازل کیا۔ {اَخْرَجَ} ماضی مصدر اِخْرَاجْ مادہ خروج۔ نکالا۔{ثمرات} واحد ثمرۃ۔ پھل۔ {انداداً} جمع ند۔ شریک وسہیم۔ نَدِیْدٌ اور نِدٌّ دونوں کا ایک ہی معنی ہے ۔ {شھدآء} جمع شھید۔ ساتھی۔ دوست۔ مددگار۔رفیق۔ {وقود} ایندھن جس سے آگ جلائی جائے ۔ {حِجَارَۃٌ} پتھر۔


MASHA'ALLAAH.. behtareen sharing... beshak
JazakALLAH khair bhaiyaa :)
 
Top