’’امربیل‘‘

  • Work-from-home

Fantasy

~ The Rebel
Hot Shot
Sep 13, 2011
48,910
11,270
1,313
کبھی کبھار ہم مایوس ہو کر دُنیا کے دروازے سے باہر نکلنا چاہتے ہیں لیکن افسوس دُنیا کا کوئی دروازہ نہیں ہوتا۔۔ جسے کھول کر ہم باہر نکل جائیں دُنیا کی صرف کھڑکیاں ہوتی ہیں جن سے ہم باہر جھانک سکتے ہیں بعض دفعہ یہ کھڑکیاں دُنیا سے باہر کے مناظر دکھاتی ہیں بعض دفعہ یہ اندر کے مناظر دکھانے لگتی ہیں، مگر رہائی اور فرار میں کوئی مدد نہیں دیتیں۔

عمیرہ احمد کے ناول
’’امربیل‘‘ سے اقتباس
 

Bhanjara

KaChiii
Banned
Nov 24, 2014
3,748
338
133
hlhlhl
کبھی کبھار ہم مایوس ہو کر دُنیا کے دروازے سے باہر نکلنا چاہتے ہیں لیکن افسوس دُنیا کا کوئی دروازہ نہیں ہوتا۔۔ جسے کھول کر ہم باہر نکل جائیں دُنیا کی صرف کھڑکیاں ہوتی ہیں جن سے ہم باہر جھانک سکتے ہیں بعض دفعہ یہ کھڑکیاں دُنیا سے باہر کے مناظر دکھاتی ہیں بعض دفعہ یہ اندر کے مناظر دکھانے لگتی ہیں، مگر رہائی اور فرار میں کوئی مدد نہیں دیتیں۔

عمیرہ احمد کے ناول
’’امربیل‘‘ سے اقتباس
duniya ki na koi khriki hoti hy na darwaza
hum bahir ki duniyam main na jhank skty hien
na dekh skty hein
duniya yahi hy jis main hum hein
khwaboun ki had b duniya tak aur duniyvi cheezoun pe munhisar rehti hy
kabi kisi nein dekha us nein khwab dekha ho woh jis main us nein duniya k bahir ki cheez dekhi ho
phir hum kis trha keh skty hein hum duniya k bahir jhanktey hien
 
Top